حکومت نے روپے کی گرتی ہوئی قدر کا نوٹس لے لیا۔ ڈالر کو نیچے لانے کیلئے فارن کرنسی ایکسچینج کمپنیز کا تعاون حاصل کرنے کا فیصلہ۔ کرنسی ڈیلرز نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قوانین میں حالیہ سختیوں کو واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ جمعے کو اسٹیٹ بینک میں ڈالر کی قدر میں غیرمعمولی اضافے پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کیا جلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک یاسین انور اور ایکسچینج کمپنیز کی نمائندہ تنظیم ای کیپ کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں شریک ذرائع کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ای کیپ کے نمائندوں سے کہا کہ 1998 کی طرح اس بار بھی فارن ایکسچینج کمپنیز ڈالر کو کنٹرول کریں۔ حکومت فارن ایکسچینج کمپنیز کے مسائل حل کرنے کیلئے تیار ہے۔ موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ای کیپ کے نمائندوں نے مطالبہ کیا کہ حال میں جاری کیا گیا اسٹیٹ بینک اپنا سرکلر فور فوری واپس لے۔
ڈالر خریداری پر این ٹی این کی شرط سے ان کا کاروبار متاثر ہورہا ہے۔کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ گولڈ کی غیرقانونی درآمد سے ڈالر کی مانگ بڑھ رہی ہے حکومت کچھ عرصے کیلئے گولڈ کی درآمد پر پابندی عائد کردے۔ جمعے کو گورنر اسٹیٹ بینک اور ای کیپ کے نمائندوں کا دوبارہ اجلاس ہوگا۔ جمعے کو بھی انٹر بینک میں ڈالر30 پیسے بڑھکر 101 روپے 40 پیسے کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔