سین فرانسسکو (جیوڈیسک) موٹر ساز کمپنی واکس ویگن، امریکی کار ڈیلروں کو ایک ارب 20 کروڑ ڈالر تک زرتلافی اد کرنے پر متفق ہوگئی ہے۔ کار ڈیلروں کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے مضر صحت دھوئیں کے اخراج کو چھپانے کے اسکینڈل میں انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ یہ معاہدہ جمعے کے روز سین فرانسسکو کی وفاقی عدالت میں پیش کیا گیا۔
معاہدے کی شرائط کے تحت آٹو ڈیلراس سے باہر نکل سکتے ہیں اور واکس ویگن کے خلاف اپنے دعوے دائرکرسکتے ہیں۔ اس معاہدے کے مؤثر ہونے سے قبل ایک جج کی لازمی منظوری درکار ہوگی۔
اس سے پہلے واکس ویگن نے کارمالکان کے وکیلوں سے معاہدہ طے کرلیا تھا، جس کے تحت اسے اپنی فروخت کردہ گاڑیوں کو واپس لینے یا ان کی مرمت کرنے پر اندازاً 10 ارب ڈالر صرف کرنے تھے۔ ان گاڑیوں کی تعداد چار لاکھ 75 ہزار تھی۔ کمپنی کو اپنی غلط بیانی کے سلسلے میں گاڑی مالکان کو 5100 سے لے کر 10،000 ہزارڈالر فی کس اضافی ادا کرنے تھے۔
گاڑیوں کی مرمت کے امور ابھی طے نہیں ہوئے ہیں۔
جمعے کے روز گاڑیوں کے مالکان کے وکیلوں نے عدالت کو بتایا کہ تین لاکھ 11 ہزار سے زیادہ مالکان نے اس معاہدے میں شامل ہونے کے لیے اپنے نام درج کرائے ہیں جب کہ محض 33 سو افراد نے اس معاہدے سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس معاہدے میں مضر صحت گیسوں کے اخراج سے ماحول کو پہنچنے والے نقصان کے لیے دو ارب 70 کروڑ اور مضر صحت گیسیں خارج نہ کرنے والی گاڑیوں کے فروغ کےلیے دو ارب ڈالر کی اضافی رقوم شامل ہیں۔
ایک امریکی ڈسٹرکٹ جج نے جولائی میں معاہدے کی ابتدائی منظوری دی تھی جب کہ حتمی فیصلہ 18 اکتوبر کو متوقع ہے۔