ڈالرسستا ہونے سے800 ارب کے قرضے کم ہوئے،اسحق ڈار

Ishaq Dar

Ishaq Dar

اسلام آ باد (جیوڈیسک) وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ فوج اور حکومت کے درمیان کوئی تناؤ نہیں۔ دونوں ایک صفحے پر ہیں۔ طالبان سے مذاکرات ناکام ہوئے تو آپریشن کے لیے تیار ہیں۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 30 ستمبر سے پہلے 15ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ ڈالر کی قیمت کم ہونے سے پاکستان کے 800 ارب روپے قرض کم ہوئے ہیں۔ پہلے ہم 108 اور 109 روپے کا ڈالر خرید کر قرض کی قسط ادا کرتے تھے اب ہم 98 روپے کا ڈالر خرید کر قسط ادا کرینگے۔

اسحق ڈار نے کہا کہ پاکستان معاشی دلدل میں پھنس چکا تھا ہم نے پچھلے 10 ماہ میں فائر فائٹنگ کرکے اس کو نکال لیا ہے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا جائیگا، یہ اضافہ کتنا ہوگا ابھی کچھ نہیں بتا سکتا۔ حکومت اور فوج مذاکرات کے حوالے سے ایک پیج پر ہیں۔

میرا نہیں خیال کہ فوج کا کسی انفرادی شخصیت پر کوئی اعتراض ہو، خواجہ آصف اپنے بیانات کے حوالے سے وضاحت کرچکے ہیں۔ ڈالر کی قیمت میں کمی سے اشیاکی قیمتوں میں پانچ فیصد کمی ہوئی ہے۔

وزیر خزانہ سے ایم کیو ایم کے رہنما سینیٹر بابر غوری نے ملاقات کی اور الطاف حسین کی جانب سے یورو بانڈز کے کامیاب اجرأ، روپے کی قدر میں اضافے اور معاشی کارکردگی پر مبارکباد کا پیغام پہنچایا۔

اسحق ڈار نے الطاف حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ ایم کیو ایم ملک کو درپیش چیلنجوں سے عہدہ برآ ہونے کیلیے اپنا کردار جاری رکھے گی۔ اسحق ڈار سے برطانیہ کے ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے ملاقات کی اور انھیں بین الاقوامی مارکیٹ میں یورو بانڈز کے اجرأ کے ساتھ پاکستان کی کامیاب واپسی پر مبارکباد دی۔