اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر برائے تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی پالیسیاں بہتری کی طرف گامزن ہیں جنہیں عالمی تجارتی تنظیم نے سراہا ہے۔
ریگولیٹری فریم ورک کی بہتری کے لیے حکومت موثر حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے، حکومت پاکستان کے تجارتی مفادات کو تحفظ دینے اور تاجروں کو عالمی منڈیوں تک رسائی دینے کے لیے پر عزم ہے۔
گزشتہ روز وزارت تجارت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ڈبلیو ٹی او کے اراکین نے پاکستان کی گزشتہ 2 سالہ معاشی ترقی کو سراہا اور حکومت کے معاشی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او کے ممبران ممالک نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ نامساعد حالات کے باوجود پاکستان کی معیشت بہتری کے راستے پر گامزن ہے اور حکومت کی طرف سے دہشت گردی اور تونائی کے بحران کے خاتمے کے بعد معیشت میںمزید بہتری اور ترقی کے امکانات روشن ہیں۔
ممبرممالک نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تحت بیرونی فنڈ کے سہولتی پروگرام کے کامیاب نفاذ پر پاکستان کوسراہا ہے، اس پروگرام کے تحت پاکستان نے سہ ماہی جائزے کامیابی سے مکمل کر لیے ہیں اور چھٹے جائزے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تجارتی پالیسی کا نظرثانی اجلاس 24 مارچ 2015 کو جنیوا میں ہوا جس میں ڈبلیو ٹی او کے ممبران ممالک نے بھی شرکت کی، پاکستانی وفد نے سیکریٹری تجارت کی قیادت میں ڈبلیو ٹی او کے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ ورلڈ بینک کی ایز آف ڈوئنگ بزنس رپورٹ پر ڈبلیو ٹی او کے ممبران ممالک نے پاکستان کو مزید اصلاحات پر زور دیا ہے۔
جن میں سرخ فیتے میں کمی اور کاروبار دوست پالیسیوں کا فروغ شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ امتیازی ایس آر اوز کے خاتمے کے لیے کام کیا گیا جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، حکومت پاکستان کے تجارتی مفادات کو تحفظ دینے اور تاجروں کو عالمی منڈیوں تک رسائی دینے کے لیے پرعزم ہے۔
پاکستان کی کرنسی مستحکم ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں جبکہ جی ڈی پی کی شرح میں بھی بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔