چمن: ملکی تعمیر وترقی میں مدارس اسلامیہ کا کردار انتہائی اہم ہے حکومت سابقہ حکمرانوں کی طرح غیر ملکی اشاروں پر مدارس کے خلاف کارروائی سے گریز کرے یہ دینی مدارس حقیقت میں اسلام کے قلعے ہیں اگر ان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو کروڑوں اسلامیانِ پاکستان دفاعِ اسلام کے لئے میدانِ عمل میں آئیں گے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائ اسلام ضلع قلعہ عبداللہ چمن کے رہنما حافظ محمد صدیق مدنی نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اللہ اور اس کے رسول کے احکامات پر عمل کرنے کے بجائے حکمران غیروں کی زبان بول رہے ہیں۔ جب کہ موجودہ دور میں وطن عزیز انتہائی نازک ترین حالات سے گزر رہا ہے۔ ملک میں ہر طرف کرپشن، لوٹ مار، چور بازاری اور مہنگائی کا راج ہے۔ دوسری جانب دہشتگرد ڈرون حملوں اور بم دھماکوں میں معصوم لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ ملکی معاملات میں بیرونی مداخلت اور ڈرون حملوں میں ہماری آزادی اور خود مختاری پر سوالیہ نشان لگا رکھا ہے جو ہمارے حکمرانوں کی بزدلی اور نااہلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی بزدلی کے باعث اسلام دشمن طاقتیں مسلمانوں کو دہشتگرد قرار دے رہی ہیں۔ اور کہا کہ مدارس میں امن ومحبت، اخوت اور بھائی چارے کی تعلیم دی جاتی ہے جو ان طلبا کو عملی زندگی میں مکمل انسان بنا کر معاشرے کا کار آمد شہری بناتی ہیں۔
حافظ محمد صدیق مدنی نے مزید کہا کہ وطن عزیز کو موجودہ بدترین صورتِ حال سے صرف وصرف اسلامی نظام ہی نکال سکتا ہے۔ حکمران فوری طور پر ملک میں نفاذِ نظامِ خلافت راشدہ کا اعلان کریں ۔ انہوں نے کہا خلافتِ راشدہ کا نظام وہی لا سکتے ہیں جو خلفائے راشدین کے حقیقی وارث ہیں۔ جو خود اپنی زندگی شرعی اصولوں کے مطابق گزارتے ہیں اور اپنے طلبائ کو اس کی تعلیم دیتے ہیں۔ اسلام کے بنیادی اصولوں کے ناواقف لوگوں کی زبان پر خلافت راشدہ کی باتیں زیب نہیں دیتیں۔