کراچی (جیوڈیسک) پی سی بی نے مسلسل بہترین کارکردگی کے باوجود قومی ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے کے لیے کوشاں سرفراز احمد پر ڈومیسٹک کرکٹ کے دروازے بند کر دیئے۔
قائد اعظم ٹرافی کے سپر ایٹ مرحلہ میں کراچی کی جانب سے کھیلنے کی خواہش پر وکٹ کیپر بیٹسمین کو ٹکا سا جواب دے دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق انگلینڈ کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے سرفراز احمد نے پیر سے شروع ہونے والے قائد اعظم ٹرافی کے سپر ایٹ مرحلے میں کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
وہ پیر کو حیدرآباد کے نیاز اسٹیڈیم پر شیڈول میچ میں کراچی کی نمائندگی کے خواہاں تھے، مگر پی سی بی نے اسٹار کرکٹر کی درخواست یکسر طور پر مسترد کرتے ہوئے موقف ظاہر کیا کہ ان کا نام بورڈ کی جانب سے منتخب شدہ کراچی وائٹس کے 20 کھلاڑیوں میں شامل نہیں ہے۔
اگر وہ انگلینڈ کے خلاف قومی اسکواڈ میں شامل ہونے کے بجائے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلتے تو سپر ایٹ مرحلے میں شرکت کا موقع فراہم کیا جاسکتا تھا، کرکٹ کے حلقوں نے پی سی بی کی دوغلی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کہ قائد اعظم ٹرافی میں خود اپنے قوانین کی دھجیاں اڑا دی گئیں، کوالیفائی نہ کرنے والے ڈپارٹمنٹس کے6 کھلاڑیوں کوریجن ٹیم میں شامل کیا گیا جب کہ ضابطہ کے تحت ایسے ڈپارٹمنٹ کے زیادہ سے زیادہ 4 کھلاڑی ریجنل اسکواڈ کا حصہ بن سکتے تھے۔
دوسری جانب بورڈ نے عندیہ دیا کہ آل راؤنڈر انور علی کو کراچی کی ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے، انھوں نے انگلینڈ سے سیریز کے لیے دبئی روانگی سے قبل بورڈ کے کہنے پر اپنے ولیمے والے دن بھی ٹرافی کے میچ میں شرکت کی تھی، ادھر کے سی سی اے کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ٹرافی میں شریک کراچی کی ٹیم سے ان کا کوئی تعلق نہیں لیکن سرفراز کو کھیلنے کا موقع نہ دینا سراسر ناانصافی ہے۔