لاہور (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ڈیرہ گجراں لاہور میں برقی ٹرین اورنج لائن میٹرو کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اورنج لائن منصوبہ چین کا پاکستانی عوام کیلئے تحفہ ہے، تاریخی منصوبے پر پورے پاکستان کی نظریں لگی ہیں، اس کیلئے 20 سال کیلئے نہایت آسان شرائط پر قرض فراہم کیا گیا، 7 سال تک ہمیں کوئی ادائیگی نہیں کرنا پڑے گی، اورنج ٹرین کا سفر انتہائی آرام دہ ہو گا اور حادثے کا کوئی اندیشہ بھی نہیں ہو گا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ اورنج ٹرین پر 5 لاکھ لوگ روزانہ سفر کر سکیں گے، دھرنے والوں نے پاکستان کا 7 ماہ کا قیمتی وقت ضائع کیا، وقت آ گیا ہے ایسے لوگوں کا پول کھول دیا جائے، الزامات لگانے والے قوم کا وقت ضائع کر رہے ہیں، ڈرامہ رچانے والے کہتے ہیں اورنج لائن کیوں بنائی؟ میٹرو بس کو جنگلہ بس کہا گیا، طرح طرح کے الزامات لگائے گئے اور پھر انہوں نے خود پشاور میں میٹرو بس کا اعلان کر دیا۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ عمران خان پشاور میں میٹرو بس چلانا تو دور کی بات، اس کی ایک اینٹ تک نہیں لگا پائے، لاہور کی میٹرو بس پر الزام لگایا گیا کہ اس کے منصوبے پر 70 ارب لگے، مگر وہ 70 ارب کی بجائے 35 ارب بھی ثابت نہیں کر سکے، پونے دو سال سے اورنج لائن منصوبہ عدالت میں کیس ہونے کے باعث التواء کا شکار ہے لیکن ہم ناامید نہیں، عدالت کا فیصلہ قبول کریں گے۔
وزیر اعلیٰ نے عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ڈینگی آتا ہے تو وہ پہاڑوں پر چڑھ جاتے ہیں، یہ کیسا نیا پاکستان اور کیسی تبدیلی ہے؟ قرضے معاف کرانے والے اورنج لائن کی مخالفت کر رہے ہیں، رینٹل پراجیکٹ میں خزانے کو کھوکھلا کرنے والے اورنج لائن کی مخالفت کر رہے ہیں، غریب باوقار سفر کر سکے، مخالفین کو یہ گوارا نہیں، ملکی ترقی کو مخالفین نے روکا تو خونی انقلاب آ سکتا ہے۔
چینی حکومت کے تعاون سے اورنج لائن ٹرین کی رونمائی کی پروقار تقریب ڈیراں گجراں میں منعقد ہوئی۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی۔ اعلیٰ حکومتی عہدیدار چینی مہمان اور یونین کونسل چیئرمین بھی تقریب میں پہنچے۔
تقریب میں انجن سمیت 5 بوگیوں پر مشتمل ٹرین پنجاب حکومت کے حوالے کی گئی۔ ہر بوگی میں 4 داخلی اور 4 خارجی دروازے رکھے گئے ہیں۔ ٹرین 80 کلو میٹر کی رفتار سے پٹڑی پر دوڑے گی۔
اس سے قبل دنیا نیوز کے پروگرام محاذ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے چودھری نثار سے اختلافات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیدیا، کہتے ہیں اختلافِ رائے ہی جمہوریت کا حسن ہے۔