واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سینئر مشیر کیلیان کونوے نے انکشاف کیا ہے کہ وہ جنسی ہراس کا نشانہ بن چکی ہیں۔ تاہم انہوں نے اس فعل کے مرتکب اور مقامِ ارتکاب کے بارے میں کوئی تفصیل ذکر نہیں کی۔
کونوے نے یہ انکشاف اتوار کے روز امریکی چینل “سی این این” پر نشر ہونے والے پروگرام ‘اسٹیٹ آف دی یونین’ کے میزبان جیک ٹوپر کو دیے گئے انٹرویو میں اُس وقت کیا جب وہ ٹرمپ کے نامزد امیدوار بیرسٹر بریٹ کیوانو کے سپریم کورٹ میں تقرّر کا دفاع کر رہی تھیں۔
خاتون مشیر نے مزید کہا کہ “میں جنسی حملے، جنسی ہراس اور عصمت دری کا نشانہ بننے والوں کے حوالے سے انتہائی ہمدردی محسوس کرتی ہوں”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “میں جنسی حملے اور ہراس کا شکار بن چکی ہوں۔ بیرسٹر کیوانوو یا کوئی بھی اور شخص اس کا ذمّے دار نہیں۔ آپ کے نجی برتاؤ کا ذمّے دار آپ کو خود ہونا چاہیے”۔
ایک موقع پر میزبان نے اس امر کو قابل ذکر قرار دیا کہ ٹرمپ کے خلاف جنسی ہراس اور نازیبا سلوک کے حوالے سے کئی دعوے سامنے آنے کے باوجود کونوے نے امریکی صدر کے ساتھ کام کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ تاہم کونوے نے اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئے میزبان کو جواب دیا کہ “آپ دونوں امور کو خلط ملط نہ کریں۔ آپ دنیا میں ہونے والے ہر واقعے میں ہمیشہ ٹرمپ کو کھینچ کر نہ لایا کریں”۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز امریکی ایف بی آئی کو حکم دیا کہ وہ جنسی تجاوزات کے ارتکاب کے ملزم بیرسٹر کیوانوو کے حوالے سے مزید تحقیقات کرے۔ اس حکم کے نتیجے میں سپریم کورٹ میں کیوانوو کے تقرر کی منظوری کے حوالے سے امریکی سینیٹ میں ہونے والی رائے شماری بھی ملتوی ہو جائے گی۔
اس سے قبل جمعے کے روز سینیٹ کی انصاف کمیٹی نے سپریم کورٹ میں کیوانوو کی نامزدگی کی توثیق کر دی تھی۔ کیوانو پر کچھ روز قبل ایک خاتون پروفیسر نے الزام لگایا تھا کہ کیوانو نے انہیں 36 برس قبل جنسی ہراس کا نشانہ بنایا تھا جب وہ دونوں ہائی اسکول میں ساتھ پڑھتے تھے۔