واشنگٹن (جیوڈیسک) ابھی امریکہ میں 8 نومبر کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کے دعوے ٹھنڈے نہیں پڑے تھے ایک تازہ دعوے نے نئے سرے سے ملک کو ہِلا کر رکھ دیا ہے۔
دعوے کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے یوکرائن سے 12 ملین ڈالر سے زائد کی مدد وصول کی ہے۔
امریکہ کے انٹر نیٹ اخبار پولیٹیکو کے دعوے کے مطابق انتخابی مہم کے دوران سابقہ سوویت جمہوریتوں سے مالی امداد لینے والے واحد امیدوار صرف ڈونلڈ ٹرمپ ہی نہیں تھے بلکہ کلنٹن نے بھی کیو سے مدد حاصل کی ہے۔
خبر کے مطابق ٹرمپ کی کمزوریوں کو سامنے لانے کے لئے یوکرائن کی انتظامیہ نے سرکاری سطح پر کلنٹن کی مدد کی ہے۔
خبر میں مزید کہا گیا ہے کہ کیو کی طرف سے یہ دعوی کیا گیا ہے کہ ٹرمپ کے قدیم دشمن پال مینا فورٹ نے کریمیا کے روس کے ساتھ الحاق کے عمل کا انفراسٹرکچر بنایا اور یوکرائن کے معزول سابق صدر وکٹر یانوکووچ کی پارٹی سے 12 ملین ڈالر سے زائد رقم وصول کی ہے۔
خبر میں کہا گیا ہے یوکرائن نے مینافورٹ کو مستعفی ہونےپر مجبور کرنے اور یوکرائن کے دشمن ملک روس کے ساتھ ٹرمپ کے قریبی روابط ہونے کی خبریں پھیلانے کی کوششیں کر کے امریکہ کی انتخابی مہم پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے لیکن یہ کوششیں روس کے ہیکر حملوں اور ڈیموکریٹ پارٹی کی طرف سے شائع کردہ ای میلوں کے مقابلے میں بہت کم متاثر کن ثابت ہوئی ہیں۔
خبر میں کہا گیا ہے کہ یوکرائن کے امریکی انتخابات میں مداخلت کرنے سے متعلق دلائل کی تعداد بہت کم ہے۔
دوسری طرف یوکرائن امریکی انتظامیہ کے ساتھ مضبوط تعلقات رکھتا ہے لیکن کیو انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ ٹرمپ کے بعد یہ صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے۔