امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے لیے امریکا کے خصوصی مندوب برائن ہک نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پوری وضاحت کے ساتھ کہا ہے کہ وہ ایران کو کسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
کل بدھ کے روز ایک بیان میں برائن ہُک نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں استحکام کے لیے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ضروری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے اور سعودی عرب کو حملوں کا نشانہ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ ایران کو اسلحہ کے حصول سے روکنا اس کے پڑوسی ممالک کو تحفظ دلانے کے لیے ضروری ہے۔
برائن ہک نے ایران کو خبردار کیا کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئے ورنہ اسے بدترین معاشی بد حالی کا سامنا کرنا پڑے گا۔۔ ہم ایران کے خلاف معاشی دباؤ اور سیاسی تنہائی کی پالیسی برقرار رکھیں گے۔ امریکا ایران کے ساتھ بدترین صورتحال کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایرانی حکومت تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے خرچ کرتی ہے۔
حال ہی میں امریکی محکمہ خارجہ میں ایران ورکنگ گروپ کے سربراہ برائن ہک نے ایران میں کرونا وائرس کے پھیلنے سے نمٹنے پر امریکی پابندیوں کے اثرات کے بارے میں ایرانی عہدے داروں خاص طور پر وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے حالیہ بیانات کو مسترد کر دیا۔
برائن ہک نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ حکومت نے تیل اور دیگر مصنوعات کی فروخت سے حاصل ہونے والی اربوں ڈالر کی آمدنی غیرملکی جنگوں میں دہشت گردی کی مالی مدد پر خرچ کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اسلامی جمہوریہ نے 2012 کے بعد دہشت گردی کی پشت پناہی کے لیے 16 ارب ڈالر خرچ کیے۔