نیویارک (جیوڈیسک) ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ میرے خیال میں ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے جنگ نہیں کرنا چاہتے۔ نیویارک میں ایرانی مشن میں ایک انٹرویو کے دوران ایرانی وزیر خارجہ کا کہناتھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پر جنگ مسلط نہیں کرنا چاہتے لیکن انہیں جنگ کی طرف دھکیلنے کے لیے اکسایا جارہا ہے۔
جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی نام نہاد ’بی ٹیم‘ انہیں ایران کے خلاف جنگ میں دھکیل سکتی ہے، اس ٹیم میں مشیر قومی سلامتی امور جان بولٹن جو ایران دشمن ہیں اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو شامل ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ ایسی پالیسیاں بناتے ہیں وہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نہیں چاہتے لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم کسی سے لڑائی کے خواہاں نہیں ہیں مگر ساتھ ہی ہم اپنے دفاع سے بھی دستبردار نہیں ہوسکتے۔
علاوہ ازیں ایرانی وزیر خارجہ نے امریکا اور طالبان کے مذاکرات پر شدید تحفظات اور خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی عمل سے عسکریت پسندوں کا کردار بڑھ رہا ہے، حالانکہ ایران نے بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کی تھی مگر جس انداز میں امریکا مذاکراتی عمل کو آگے بڑھا ہے وہ انتہائی غلط ہے۔