نیویارک (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں اچھی کارکردگی پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو مبارکباد دی ہے۔ منگل نو اپریل کو ہونے والے انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق نتین یاہو کی لیکوڈ پارٹی اتحادی حکومت قائم کر لے گی۔
اسرائیل میں منگل چھ اپریل کو ہونے والے عام انتخابات کے تقریباﹰ مکمل نتائج سامنے آ چکے ہیں جس کے بعد یہ بات واضح ہے کہ نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی دائیں بازو کی دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ ایسے صورت میں بینجمن نیتن یاہو پانچویں مدت کے لیے ملک کے وزیر اعظم بن جائیں گے۔
نتین یاہو کے انتہائی حامی امریکی صدر ٹرمپ نے اس انتخابی کامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کی ہے۔ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ نتین یاہو کی کامیابی سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے امکانات بڑھ گئے ہیں: ’’میرا خیال ہے کہ بی بی کی کامیابی کے ساتھ ہمارے پاس اس بات کے بہتر امکانات ہیں۔‘‘
ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ نتین یاہو کی کامیابی سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حالیہ کچھ عرصے کے دوران اسرائیل کے حق میں کئی اقدامات کر چکے ہیں جن میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اسرائیل میں واقع امریکی سفارت خانے کی یروشلم منتقلی اور گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کا حق تسلیم کرنے کا حالیہ فیصلہ شامل ہیں۔ گولان ہائٹس پر اسرائیل نے 1967ء کی جنگ میں قبضہ کر لیا تھا اور بین الاقوامی طور پر اس علاقے کو متنازعہ ہی قرار دیا جاتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے چند روز قبل ایران کے پاسداران انقلاب کو بھی ایک ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دے دیا ہے۔
اس نتیجے کے بعد قوی امید ہے کہ نیتن یاہو کو ہی حکومت سازی کی دعوت دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق تقریباً تمام ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد بینجمن نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ پارٹی اور فوج کے سابق سربراہ بینی گینتز کے ’بلیو اینڈ وائٹ‘ اتحاد کو ملنے والے ووٹوں کی تعداد تقریباً برابر ہے۔ تاہم لیکوڈ پارٹی کے حصے میں 65 جبکہ بلیو اینڈ وائٹ اتحاد کے حصے میں 55 سیٹیں آئی ہیں۔ اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ کی 120 نشستیں ہیں۔ اس نتیجے کے بعد قوی امید ہے کہ نیتن یاہو کو ہی حکومت سازی کی دعوت دی جائے گی۔