نیویارک (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شمولیت کے لئے کوشاں متنازع سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ جہاں مسلمانوں کے خلاف اپنے اشتعال انگیز بیانات پر قائم ہیں۔
وہاں امریکا میں ان کے خلاف مسلمان کمیونٹی کے غم وغصے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ روز نیویارک میں واقع ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر دفتر کے باہر تقریباً 200 افراد نے ان کے اشتعال انگیز بیانات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ٹرمپ کو فاشسٹ اور نسل پرست قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
بعد ازاں وہیں پر مظاہرین نے باجماعت نماز بھی ادا کی۔ ٹرمپ ٹاور کے باہر جمع مسلمانوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ”فاشزم نہیں چاہیے“، فاشزم اور نفرت کے پرچارک ٹرمپ نہیں چاہیے“ جیسے نعرے درج تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کے شہریوں کو منشیات سمگلر، مجرم اور عصمت ریزی کے مرتکب لوگ قرار دیا تھا تو تب بھی ہم نے ان کیخلاف احتجاج کیا تھا۔ اس مظاہرے میں ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں اور اسلام کے خلاف اشتعال انگیز بیان کی مذمت کر رہے ہیں۔