نیویارک (جیوڈیسک) امریکی صدارتی دوڑ میں شامل ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کا صدر بننے کی صورت میں سعودی عرب سے تیل کی خریداری ختم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر وہ امریکا کے صدر بن جاتے ہیں تو پھر سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک سے اس وقت تک تیل کی خریداری نہیں کریں گے جب تک یہ ممالک داعش کے خلاف لڑنے کیلئے اپنی زمینی افواج نہیں فراہم کرتے یا پھر امریکا کو عالمی شدت پسند تنظیم سے مقابلے کے لئے بھاری معاوضہ نہیں ادا کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب امریکا کے حفاظتی حصار میں نہ ہوتا تو آج دنیا کے نقشے پر موجود نہ ہوتا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ جاپان اور جنوبی کوریا کو بھی اس بات کی اجازت دیں گے کہ وہ اپنے جوہری اثاثے بنائیں بجائے اس کے کہ دونوں ممالک چین اور شمالی کوریا سے خود کو محفوظ رکھنے کے لئے امریکا کے جوہری ہتھیاروں کی چھتری پر انحصار کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکا اپنی ناکامی کے موجودہ راستے پر چلتا رہا تو پھر دونوں ممالک (جاپان اور جنوبی کوریا) کسی بھی چیز کے لئے کہہ سکتے ہیں۔ میں جاپان اور جنوبی کوریا سے امریکی فوجیوں کی واپسی کے لئے بھی کہوں گا اگر انھوں نے ہمارے فوجیوں کی خوراک اور رہائش کے لئے اچھا تعاون نہیں کیا۔