نیویارک (جیوڈیسک) ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا تعلق ایک کرپٹ اور اوباش خاندان سے ہے۔ اُسکے دادا 1885ء میں جرمن سے امریکہ آئے اور یہاں آکر اُس نے بدمعاشوں کا ایک گینگ بنا لیا اور خود اُسکا سربراہ بن گیا۔ فریڈرک ٹرمپ نے زمینوں پر قبضے کیے، ہیروئن فروخت کر کے امریکہ کے مختلف علاقوں میں ہیرا منڈیاں بنائیں ۔ جہاں پر لوگ خوبصورت لڑکیوں سے جسمانی تسکین کے لیے آتے۔
کولمبیا یونیورسٹی سے منسلک ڈاکٹر محمد اکرم نے ” دنیا نیوز” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دادا فریڈرک ٹرمپ نے اپنے اثر و رسوخ اور حرام کی کمائی سے کچھ سالوں کے اندر ہی کئی ملین ڈالرز کما لیے ۔ پھر ڈونلڈ ٹرمپ کے والد نے بھی وراثت میں ملنے والے کاروبار کو خوب ترقی دی اب ڈونلڈ ٹرمپ اُسی حرام کی کمائی سے بنائی ہوئی ایمپائر کا مالک ہے۔
بین الاقوامی امور کے ماہر طاہر محمود چوہدری نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک مکار اور عیاش طبع انسان ہے اس کا بے گراونڈ قابل رشک نہیں جو شخص فخریہ انداز سے یہ کہتا ہو کہ اُسکی بیٹی بہت خوبصورت ہے اگر وہ بیٹی نہ ہوتی تو وہ اُسکے ساتھ شادی کر لیتا ، ایسا شخص دنیا کی سپر پاور کا صدر بننے کا خواب دیکھ رہا ہے۔
بھارتی تجزیہ نگار آنند شرما کا کہنا تھا کہ ایک بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں کئی دہائیوں سے کسی ایک پارٹی کا لیڈر دو ٹرم تک صدر رہتا ہے پھر مخالف پارٹی کا صدر چناؤ جیت جاتا ہے یا اُسے کامیاب بنا دیا جاتا ہے۔
امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کے لیڈر سنیئر بش دو ٹرم کے لیئے امریکی صدر بنے، اُنکے بعد ڈیمو کرٹیک پارٹی کے امیدوار بل کلنٹن دو ٹرم کے لیے ، اسکے بعد ریپبلکن پارٹی کے امیدوار جارج ڈبلیو بش دو ٹرم کے لیے، پھر اُسکے بعد ڈیموکریٹک باراک اوباما دو ٹرم کے لیے صدر بنے ، اب ریپبلکن پارٹی کے امیدوار کا صدر بننا طے معلوم ہوتا ہے کیونکہ دہائیوں سے چلی آ رہی روایت کے مطابق اس بار ریپبلکن کا ہی نمبر ہے۔