روس (جیوڈیسک) ایک ایسے موقع پر ٹرمپ کی جیت، جب کہ رائے عامہ کے جائزے ہلری کلنٹن کی فتح کی پیش گوئیاں کر رہے تھے، سب کے لیے حیران کن تھی۔
روس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کا گرم جوشی سے خیر مقدم کیا ہے اور وہاں کے عہدے دار، تجزیہ کار اور عام شہری یہ توقع کر رہے ہیں کہ ان کی کامیابی روس اور امریکہ کے درمیان تعلقات کا نیا باب ثابت ہو سکتی ہے۔
روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے ٹرمپ کو ان کی کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو موجودہ بحران سے باہر نکالنے، بین الاقوامی مسائل کے حل اور دنیا کو درپیش سلامتی کے چیلنجز کے مقابلے کے لیے وہ امریکہ کے نئے صدر کے ساتھ مل کر کام کریں گے ۔
امریکہ کا انتخابی عمل دیکھنے کے سلسلے میں روس میں امریکی سفیر جان ٹیفٹ کی رہائش گاہ پر روسی اور مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات اکھٹی ہوئیں اور انہوں نے بین الاقوامی اور روس کے میڈیا سے گفتگو کی۔
ایک ایسے موقع پر ٹرمپ کی جیت، جب کہ رائے عامہ کے جائزے ہلری کلنٹن کی فتح کی پیش گوئیاں کررہے تھے، سب کے لیے حیران کن تھی۔
روس کی کچھ تجزیہ کاروں نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ آیا انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کی شعلہ بیانیاں ایک صدر کے طور پر ان کی پالیسیوں میں منتقل ہوں گی اور کیا وہ روس امریکہ تعلقات بہتر بنانے میں کوئی کردار ادا کر سکیں گے۔
ماسکو میں قائم ایک تھنک ٹینک کارنیگی سینٹر کے ڈائریکٹر دمتری ترنین کا کہنا ہے کہ روسی حکام صدر ٹرمپ کے ساتھ جلد مل بیٹھنے اور روس امریکہ تعلقات پر بات چیت کے موقع کا خیر مقدم کریں گے۔
ماسکو کی سڑکوں اور گلی کوچوں میں زیادہ تر روسی شہریوں نے ٹرمپ کی فتح کا گرم جوشی سے خیر مقدم کیا۔
ایک طالبہ ارینا کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی کامیابی کسی اور امیدوار کے مقابلے میں روس کے لیے ایک بہتر انتخاب ہے کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ وہ روس کے زیادہ خلاف نہیں ہیں۔