لاہور (جی پی آئی) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت 1122کیلئے چندہ مانگنے کے بعد سرکاری ہسپتالوں کو بھی ٹھیکے پر دینے پر آگئی ہے، یہ اعلان اس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں کینٹینیں تو ٹھیکے پر دی جاتی ہیں۔
لیکن یہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ کوئی حکومت پورے پورے ہسپتال بھی ٹھیکے پر دے سکتی ہے، پنجاب حکومت کا یہ اقدام عوام کی جانوں سے کھیلنے کے علاوہ آئین پاکستان کی بھی خلاف ورزی ہے کیونکہ 18ویں ترمیم کی منظوری کے بعد صحت کا شعبہ مکمل طور پر صوبائی سبجیکٹ قرار پا چکا ہے اور وفاقی حکومت کے زیرانتظام ہسپتال بھی اب صوبائی حکومت کے ماتحت کام کر رہے ہیں، لہٰذا کوئی صوبائی حکومت اس آئینی ذمہ داری سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتی۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں محکمہ صحت کے بجٹ میں 134فیصد اضافہ کیا۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو مفت دوائیاں مہیا کیں، 1122 جیسی انقلابی سروس شروع کی گئی جو لاکھوں جانیں بچا چکی ہے، ملتان، فیصل آباد اور وزیرآباد میں جدید ترین کارڈیالوجی ہسپتال، بڑے بڑے اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں نئے ایمرجنسی بلاک اور آپریشن تھیٹر بنائے گئے لیکن شہبازشریف حکومت کی سفاکی کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ صحت کے جو میگا پراجیکٹ ہم نے شروع کیے تھے۔
اس نے ان میں سے کچھ تو بالکل بند کر دئیے اور کچھ کے فنڈز روک رکھے ہیں جن میں فاطمہ جناح انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹل سائنسز، پنجاب انسٹیٹیوٹ آف نیورو سرجری، سرجیکل ٹاور میو ہسپتال، برن سنٹر جناح ہسپتال بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ ڈویژن کے اضلاع کیلئے ہمارے تعمیر کردہ وزیرآباد کارڈیالوجی ہسپتال کو سات سال سے شہبازشریف چالو نہیں ہونے دے رہے جس کے باعث دل کے 4000 مریض موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے ان اقدامات سے واضح ہے کہ صحت کا شعبہ پنجاب حکومت کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے اور اس بارے میں اس کے سب دعوے جھوٹے ہیں۔#