اسلام آباد (جیوڈیسک) امریکا، برطانیہ، یورپی یونین، سعوی عرب، کویت، ملایشیا، کینیڈا، جاپان، ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک سمیت دیگر ڈونر ممالک اور اداروں نے سیلاب زدہ علاقوں کی تعمیرنو اور بحالی کیلیے انتہائی اہم شعبوں میں پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
گزشتہ روز وزیراعظم آفس میں ڈونرزکانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسحق ڈار نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب زدہ علاقوں کی تعمیر نو اور بحالی کیلیے ڈونر ممالک سے امداد کی وصولی اور اسکی ترسیل مکمل طور پر شفاف اور قابل احتساب نظام کے ذریعے ہوگی۔ ڈونرز سے ملنے والی امداد کی نگرانی کیلیے ایک خصوصی مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی جائے گی جو ڈونر ممالک و اداروں اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کو تخمینہ جات کی رپورٹ تیارکرکے بھجوانے کیلیے کہا ہے تاکہ ڈونرز کو سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کیلیے درکار مالیاتی ضروریات کے مقابلہ میں واضع طور پر آگاہ کیا جاسکے۔
انھوں نے ڈونرز کانفرنس میں شرکت سفارتکاروں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے نمائندوں کی توجہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف جاری حکومتی کارروائیوں کی طرف سے مبذول کراتے ہوئے کہا کہ صرف شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن سے پاکستان کو 2 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
اس آپریشن سے بڑے پیمانے پر لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اجلاس میں حکومت پنجاب کی طرف سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ50 سالہ تاریخ میں اتنے خوفناک سیلاب نہیں آئے۔ 3 ہزار 450 گاؤں تباہ ہوئے جبکہ 5 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ چین کے سفیر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیلاب زدہ علاقوں میں امداد کیلیے چین نے پاکستان کے ساتھ تعاون کیلیے کھل کر اور سب سے آگے بڑھ کر مدد کی۔
مستقبل میں سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کے عمل میں بھی چین بڑھ چڑھ کر حصہ لے گا۔ یورپی یونین کے سفیر نے کہا کہ انھیں پاکستان میں تسلسل کے ساتھ آنے والے سیلابوں اور اس سے ہونیوالی تباہ کاریوں پر تشویش اور پریشانی ہے۔ آئی این پی نے بتایا کہ کانفرنس میں حکومت نے آئی ڈی پیز اور سیلاب زدگان کی امداد کیلیے عالمی ڈونرز سے مددکی اپیل کی۔