اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور نے اعتراف کیا ہے کہ 2014 کے دھرنوں کے پیچھے لندن پلان تھا۔
خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ عمران خان، پرویز الہیٰ اور چوہدری شجاعت حسین نے لندن میں طاہرالقادری سے ملاقات کی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کی حکومت کے خلاف ایک تحریک چلائی جائے گی تاکہ حکومت کو ہٹایا جا سکے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ماضی میں لندن پلان کی حقیقت سے انکار کرتے رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لندن پلان ہوا ہے لارڈز ٹیسٹ میچ کے حوالے سے، مجھے کوئی چھپانے کی چیز ہو تو میں لندن میں جا کر میٹنگ کروں یا تو میں نے کوئی خفیہ سازش کرنی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ آگے کیا ہو سکتا ہے یہ تو میں نہیں کہہ سکتا کیونکہ میری کوئی میٹنگ نہیں ہوئی۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بھی لندن پلان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ لندن پلان کی کوئی حقیقت نہیں ہے، یہ حکومت کا پروپیگنڈا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ملاقات سے انکار نہیں کروں گا، کیا سیاسی رہنما آپس میں ملتے نہیں ہیں؟
مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ جب ہم لندن پلان کے بارے میں بتاتے تھے تو کوئی مانتا نہیں تھا، آج ان لوگوں نے خود اعتراف کر لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2013 سے 2018 تک ملک نے ہر شعبے میں ترقی کی، اگر دھرنے نہ ہوتے تو ملک مزید ترقی کرتا۔
خیال رہے کہ 2014 میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے اس وقت کی حکومت کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دیا گیا تھا۔