ڈبل سواری پر پابندی کے باوجود دہشت گردی کے واقعات بڑھ گئے

Terrorism

Terrorism

کراچی (جیوڈیسک) محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی کے باوجود شہر میں موٹر سائیکل سوار ٹارگٹ کلرز آزادانہ شہریوں اور پولیس افسران و اہلکاروں کو چن چن قتل کر رہے ہیں۔

پابندی کے 9 روز کے دوران مختلف علاقوں میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے 2 سب انسپکٹر، ایک اے ایس آئی اور 3 پولیس اہلکاروں سمیت 22 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا، پولیس افسر سمیت درجنوں افراد زخمی کر دیے گئے۔

ڈبل سواری کی پابندی کے باعث ہزاروں شہری روزانہ بسوں کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کر رہے ہیں، موٹر سائیکل سوار ٹارگٹ کلرز شہر میں گھوم رہے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ تمام پابندیاں اور قانون صرف امن پسند عوام کے لیے ہے جبکہ حکومت پولیس کی نااہلی پر پردہ ڈالنے کے لیے پہلا ہتھیار موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی عائد کر کے استعمال کرتی ہے تاہم ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پابندی کا اطلاق ٹارگٹ کلرز پر نہیں ہوتا اور وہ کھلے عام اس پابندی کی دھجیاں اڑا کر پولیس اور رینجرز کی رٹ کو نہ صرف چیلنج کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں بلکہ اپنی موجودگی کا بھی احساس دلاتے رہتے ہیں۔