کراچی (جیوڈیسک) انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں انیس قائم خانی کی 18 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔ پاک سر زمین پارٹی کے رہنماء انیس قائم خانی مصطفی کمال کے ہمراہ انسداد دہشت گردی عدالت پہنچے، انیس قائم خانی نے ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں ضمانت قبل از وقت گرفتاری دائر کی۔
انیس قائم خانی نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہوں نے کبھی بھی کسی دہشت گرد کے علاج کے لئے ڈاکٹر عاصم حسین کو فون نہیں کیا۔ انیس قائم خانی کا کہنا تھا کہ وہ مقدمے کا سامنا کرنا چاہتے ہیں، اس لیے ان کی عبوری ضمانت منظور کی جائے۔
عدالت نے انیس قائم خانی کی 18 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 2 لاکھ روپے بطور زر ضمانت جمع کرانے کی ہدایت کی ۔ انیس قائم خانی کا کہنا تھا کہ بینک بند ہونے کی وجہ سے وہ سیونگ سرٹیفکیٹ بنوا نہیں سکے، اگر عدالت کہے تو نقد رقم جمع کرا دیتے ہیں جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ زر ضمانت بھی 18 اپریل کو ہی جمع کرا دیا جائے۔