کراچی (جیوڈیسک) ڈاکٹر عاصم حسین کے دہشت گردوں کے علاج کے کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے کراچی کے نامزد مئیر وسیم اختر سمیت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے 3، پیپلز پارٹی کے ایک اور پاسبان پاکستان کے ایک رہنماء کے ناقابل ضمانت واربٹ گرفتاری جاری کر دیئے، تاہم ڈاکٹر عاصم پر آج فرد جرم عائد نہ ہو سکی ۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو سخت سیکیورٹی میں لایا گیا ۔ عدالت میں ڈاکٹر عاصم نے پراسیکیوٹر کی تبدیلی کی درخواست دی جبکہ ڈاکٹر عاصم کے وکلا نے وکالت نامے عدالت میں جمع کرا دیئے ۔
عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے وکیل انور منصور کو بھی وکالت نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی ۔ دوران سماعت عدالت نے ڈاکٹر عاصم کیس کی مفرور ملزموں کے نا قابل ضمانت وارنٹ جاری کردئیے ۔ مفرور ملزموں میں ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر اور انیس قائم خانی جبکہ پیپلز پارٹی کے عبد القادر بلوچ اور پاسبان کے عثمان معظم شامل ہیں ۔
عدالت نے حکم دیا کہ روف صدیقی ضمانت پر ہیں تو انھیں گرفتار نہ کریں اگر ضمانت نہیں ہوئی تو گرفتار کر لیں ۔ بعد ازاں عدالت نے تفتیشی افسر کو مقدمے اور گواہوں کے بیانات کی نقول دس منٹ میں جمع کرانے کا حکم دے دیا ۔ عدالت میں ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ انھیں سہولتیں فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔