کراچی (جیوڈیسک) احتساب عدالت نے کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم کو مرضی کے اسپتال سے علاج کی اجازت دے دی ہے۔
ڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن کیسز کی سماعت کراچی کی احتساب عدالت میں ہوئی، اس موقع پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل کا کہنا تھا کہ نیب کی تحویل میں ڈاکٹر عاصم کا صحیح علاج نہیں ہو رہا اور ان کی یاداشت بھی کمزور ہو رہی ہے، ڈاکٹرز نے ڈاکٹر عاصم کو سائیکو تھراپی تجویز کی ہے لہذا انھیں ان کی مرضی کے اسپتال میں ذاتی خرچ پر علاج کی اجازت دی جائے۔ نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کو تمام طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد نیب حکام کو حکم دیا کہ ڈاکٹر عاصم کو ان کی مرضی کے اسپتال سے علاج کی اجازت دی جائے۔
قبل ازیں ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ضمانت کے لئے درخواست جمع کرائی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، پولیس نے میرے خلاف کوئی شواہد پیش نہیں کئے اور مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر عاصم کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب میں بھی میرے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت کے لئے ایس ایس پی کو 18 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین پر اپنے اسپتال میں دہشت گردوں کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کا الزام ہے۔