کراچی (جیوڈیسک) احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم اور دیگر کے خلاف 462 ارب روپے کے کرپشن ریفرنس کی سماعت ایک گواہ کے بیان اور جرح مکمل ہونے کے بعد 26 مئی تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت کراچی میں ڈاکٹر عاصم اور دیگر کے خلاف 462 ارب روپے کے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی ۔ ڈاکٹر عاصم حسین اور ان کے وکلا عدالت میں موجود تھے ۔ گواہ مختار احمد کا بیان عدالت نے ریکارڈ کیا۔
گواہ ضیاء الدین ہسپتال کا آڈٹ کرنے والی کمپنی کے ملازم ہیں۔ گواہ نے اپنے بیان کے ساتھ ضیا الدین ہسپتال کی 2005 سے 2015 کی آڈٹ رپورٹ پیش کی۔ گواہ کا بیان مکمل ہونے کے بعد ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے جرح کی۔ بعد میں عدالت نے سماعت 26 مئی تک ملتوی کر دی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ میری طبعیت ٹھیک نہیں ہے۔ کئی روز سے کمر میں شدید تکلیف ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا۔ میں تو مال غنیمت ہوں۔ مجھ پر کھاد کے حوالے سے الزامات ہیں،اس کا بھی مجھ سے کوئی تعلق نہیں۔
سمریوں پر دستخط کے الزامات اعجاز چودھری پر ہیں۔ اعجاز چودھری نے بھی کوئی دستخط نہیں کئے۔ جھگڑا کسی اور کا ہے ،بھگت میں رہا ہوں۔