کراچی (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق مشیر پیٹرولیم کو رینجرز کی تحویل میں دل کی تکلیف کے بعد اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
ڈاکٹر عاصم حسین کو گزشتہ رات رینجرز کی تحویل میں دل میں تکلیف کی شکایت ہوئی جس پر انہیں فوری طور پر سخت سکیورٹی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرزکی 3 رکنی خصوصی ٹیم نے ان کا طبی معائنہ اور ٹیسٹ کیے ہیں۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین کی حالت بروقت اسپتال منتقل کیے جانے کی وجہ سے خطرے سے باہر ہے تاہم ان کا طبی معائنہ اورمزید ٹیسٹ جاری ہیں تاہم اہل خانہ کے علاوہ کسی کو بھی ان سے ملاقات کی اجازت نہیں۔
وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے قومی ادارہ برائے امراض قلب کا دورہ کیا ہے اور ڈاکٹر عاصم سے ملاقات کی ہے اوران کی خیریت دریافت کی، اس موقع پرقومی ادارہ برائے امراض قلب کے ڈاکٹرز نے وزیراعلی سندھ کو ڈاکٹرعاصم حسین کی صحت سے متعلق آگاہ کیا۔
دوسری جانب ڈاکٹرعاصم کی اہلیہ زرین حسین کی جانب سے دائردرخواست کی سماعت پرسندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹرز کے معائنے کی رپورٹ آنے تک ڈاکٹرعاصم کو اسپتال سے ڈسچارج کرنے سے روک دیا ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ جب تک ڈاکٹرزمطمئن نہ ہوں، ڈاکٹرعاصم کواسپتال سے ڈسچارج نہ کیا جائے اوراگلے عدالتی حکم تک ڈاکٹر عاصم قومی ادارہ برائے امراض قلب میں داخل رہیں گے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین 90 روز کے ریمانڈ پر رینجرز کی تحویل میں ہیں اوران پر دہشتگردوں کی معاونت کا الزام ہے۔