کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) عدالت نے ڈاکٹر ماہا شاہ خودکشی کیس میں تین اہم گواہوں کو بیان قلم بند کرانے کے لیے طلب کر لیا۔
کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ماہا شاہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں تفتیشی افسر کی جانب سے اہم گواہوں کے بیان قلم بند کرنے کی درخواست دائرکی گئی۔
تفتیشی افسر کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہےکہ متوفیہ ماہا شاہ کی آڈیو ریکارڈنگ شواہد میں شامل ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست پر تین اہم گواہوں کو بیان قلم بند کرانے کے لیے 18 نومبر کو طلب کرلیا جن میں متوفیہ کی بہن فاطمہ شاہ، بھائی نادر علی اور مسمات منزہ شامل ہیں۔
دوران سماعت تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ماہا شاہ کیس میں کوکین سپلائی کرنے والے 3 ملزمان گرفتار ہیں اور 2 عبوری ضمانت پر ہیں جب کہ مزید 3 ملزمان کو گرفتار کرنا ہے۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے ماہا شاہ کیس میں 2 ملزمان جنید اور وقاص کی عبوری ضمانت میں 19 نومبر تک توسیع کر دی۔
واضح رہے کہ 19 اگست کو کراچی کے علاقے ڈیفنس سے لیڈی ڈاکٹر ماہا شاہ کی لاش ان کے گھر سے ملی تھی جس پرپولیس نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ ڈاکٹر ماہا نے خود کو گولی مارکر خودکشی کی ہے۔
پولیس کاکہنا تھا کہ خاتون ڈاکٹر اپنے والد، والدہ، 2 چھوٹی بہنوں اور ایک چھوٹے بھائی کے ساتھ رہائش پذیر تھی، ڈاکٹر کا والد سے جھگڑا ہوا جس پر دلبرداشتہ ہو کر اس نے باتھ روم میں جاکر خودکشی کرلی۔
تاہم پولیس کیس کی تحقیقات کے دوران 26 اگست کو ماہا شاہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جس میں تین ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔