کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ڈیفنس میں خاتون ڈاکٹر کی موت کا معمہ حل نہ ہوسکا اور پولیس نے اب تک واقعے کا مقدمہ بھی درج نہیں کیا۔
ڈیفنس فیز 4 میں ڈاکٹر ماہا علی کی مبینہ خود کشی کے حوالے پولیس نے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ماہا علی اپنے والدین اور چھوٹے بہن بھائی کے ساتھ مقیم تھیں اور خودکشی سے قبل ان کی اپنے والد سے تلخ کلامی ہوئی تھی، ڈاکٹر ماہا کافی عرصے سے گھریلو پریشانی کاشکار تھی، ڈاکٹر ماہاغیر شادی شدہ تھی اور 15 دن پہلے ان کے والدین نے گھر کرائے پر حاصل کیا تھا۔
ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق نائن ایم ایم پستول سے گولی قریب سے چلائی گئی، میگزین میں 3 گولیاں تھیں جن میں سے ایک چلی ہے ۔
پولیس کا کہنا تھا کہ خودکشی میں استعمال ہونے والا اسلحہ تحویل میں لے لیا گیا ہے جس کے متعلق معلومات لی جارہی ہیں۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسلحہ ڈاکٹر ماہا کا نہیں، ڈاکٹر کے دوستوں سے بھی معلومات لی جارہی ہیں اور موبائل فون کا ڈیٹا بھی لیا جائے گا۔