کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مبینہ خود کشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کے کیس کی گتھی آہستہ آہستہ سلجھتی جا رہی ہے۔
جناح اسپتال میں ڈاکٹر ماہا کے سی ٹی اسکین کی رپورٹ جیو نیوز نے حاصل کرلی ہے۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ سی ٹی اسکین کے مطابق ڈاکٹر ماہا کو گولی کنپٹی کی الٹی طرف سے لگی کیونکہ کنپٹی کی الٹی طرف گولی کا زخم چھوٹا ہے اور گولی کنپٹی کی سیدھی جانب سے باہر نکلی اور کنپٹی کی سیدھی جانب گولی کا زخم بڑا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق جہاں سے گولی لگتی ہے وہاں زخم چھوٹا اور جہاں سے نکلتی ہے وہاں زخم بڑا ہوتا ہے۔
جناح اسپتال کے میڈیکو لیگل آفیسر (ایم ایل او) نے بھی گولی ڈاکٹر ماہا کی کنپٹی کے الٹی جانب سے لگنا بتائی تھی جب کہ تمام حقائق کے برعکس کرائم سین اور پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق گولی دائیں لگنا بتایا گیا تھا جو کہ اب میڈیکلی غلط ثابت ہورہا ہے۔
ڈاکٹر ماہا رائٹ ہینڈر تھی تو وہ الٹے ہاتھ سےگولی نہیں چلاسکتی تھی اور ماہاکے رائٹ ہینڈر ہونے کی تصدیق ایس ایس پی ساؤتھ اور مقتولہ کے والد جیو نیوز سے گفتگو میں کرچکے ہیں۔
ڈاکٹر ماہاکے دوست اورکیس میں نامزد ملزم جنید نے بھی ان کے قتل کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ میڈیکل رپورٹس کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ماہا شاہ کو قتل کیا گیا اور کرائم سین میں تبدیلی کی گئی اور اگر ایسا ہوا تو گھر والوں کو بھی شامل تفتیش کیا جانا چاہیے۔