اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا طیارہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کرگیا۔
تاہم ڈاکٹر طاہرالقادری نے طیارے سے باہر آنے انکار کردیا۔ پی اے ٹی کے ذرائع نے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ انہیں واپس اسلام آباد ایئرپورٹ لے جایا جائے تب ہی وہ طیارے سے اتریں گے۔
وزیر قانون پنجاب رانا مشہو کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو نظر بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ شیڈول کے مطابق امارات ایئرلائنز کی پرواز 612 کو اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا۔
تاہم حکومت کی حکمت عملی کے تحت طیارے کا رخ لاہور کی جانب موڑ دیا گیا اور طیارہ علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کر گیا۔اس موقع پر لاہور ایئرپورٹ اور اطراف میں سیکورٹی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے۔
اور سیکورٹی اہلکاروں کی نفری بھی بڑھادی گئی ، جبکہ اپنے عزیز و قارب کا استقبال کرنے کیلئے آنے والوں کو بھی ایئرپورٹ باہر نکال دیا گیا تھا۔ پنجاب اسمبلی کے سامنے کنٹینرز اور رکاوٹیں کھڑی کر کے راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔
دوسری جانب منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے قریب عارضی ہیلی پیڈبنایا گیا ہے۔ وزیر قانون پنجاب رانا مشہو کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو نظر بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، گرفتاریوں سے متعلق عوامی تحریک کے دعوے بے بنیاد ہیں۔
وزیر قانون کا کہنا ہے کہ طاہر القادری کو بحفاظت رہائشگاہ پہنچانے کیلئے تمام انتظامات مکمل ہیں، پرامن رہنے والے عوامی تحریک کے کارکنوں کو احتجاج کاحق حاصل ہے، پنجاب بھرمیں کہیں بھی عوامی تحریک کے کارکنوں کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب ترجمان پاکستا ن عوامی تحریک نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آبادمیں پاکستان عوامی تحریک کے 500 کے قریب کارکن گرفتار کرلیے گیے، آئی9 انڈسٹریل ایریا تھانے میں 70 اورتھانا فیض آباد میں 12 افراد گرفتار ہیں جبکہ ڈھوک کھبہ سے 25 افراد کو گرفتار کیا گیا۔