اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف درج مقدمات اور عدالتی کارروائی کی رپورٹ تیار کرلی گئی جب کہ ضلعی انتظامیہ نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے پر بھی غور شروع کر دیا۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف 5 مختلف مقدمات درج ہیں جب کہ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر غور شروع کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے وزارت داخلہ سے رجوع کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق سربراہ پاکستان عوامی ڈاکٹرطاہرالقادری کے خلاف 3 مقدمات انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج ہیں جب کہ ان کے دائمی وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں اور خصوصی عدالت ان کی جائیداد بھی قرقی کرنے کے احکامات جاری کرچکی ہے۔
ذرائع کے مطابق تھانا سیکرٹریٹ میں درج مقدمات میں چیرمین تحریک انصاف عمران خان ضمانت کروا چکے ہیں تاہم ڈاکٹر طاہرالقادری نے تاحال ضمانت کے لئے عدالت سے رجوع نہیں کیا۔
خیال رہے کہ 2014 کے دھرنوں کے دوران اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور چیرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف مقدمات درج کیے تھے۔