France’s defender Patrice Evra (L), forward Olivier Giroud (2nd L), forward Kingsley Coman (2nd R) and France’s defender Bacary Sagna (3rdR), France’s defender Samuel Umtiti, and France’s midfielder Blaise Matuidi (R) acknowledge the fans after France beat Iceland 5-2 in the Euro 2016 quarter-final football match between France and Iceland at the Stade de France in Saint-Denis, near Paris, on July 3, 2016.. / AFP / FRANCK FIFE (Photo credit should read FRANCK FIFE/AFP/Getty Images)
فرانس میں جاری فٹبال یوروکپ کے چوتھے اور آخری کوارٹر فائنل میں اتوار کی شام میزبان فرانس نے آئس لینڈ کو دو کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست دی دی ہے اور سیمی فائنل میں فرانس کا مقابلہ جرمنی سے ہوگا۔
چوتھا کوارٹر فائنل پیرس کے مشہور فٹبال سٹیڈیم ’سٹڈ ڈے فرانس‘ میں کھیلا گیا جہاں سٹیڈیم کچھا کچھا بھر ہوا تھا۔
فرانس کی طرف سے پہلا گول جیرو نے 12 ویں منٹ میں کیا، دوسرا پوگبا نے 19ویں، تیسرا پیئٹ نے 42 ویں جبکہ فرانس کی طرف سے چوتھا گول بھی پہلے ہاف کے 45ویں منٹ میں ہوا جو گرزمین نے کیا۔
فٹ بال کے تبصرہ نگاروں کا کہنا تھا کہ میچ پہلے ہی ہاف میں ختم ہو گیا تھا لیکن آئس لینڈ کی ٹیم بڑے حوصلے اور جذبے سے کھیلی۔
دوسرے ہاف کے شروع ہوتے ہی آئس لینڈ کی ٹیم نے فرانس پر بھر پور حملہ کیا اور فرانس کو حاصل چار گول کی سبقت کو کم کر کے تین گول کر دیا۔
آئس لینڈ کی جانب سے پہلا گول سگورتھسن میچ کے 56 ویں منٹ میں کیا۔
فرانس کی ٹیم نے بھی دوسری طرف سے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا اور آئس لینڈ کی دفاعی لائن شدید دباو کا شکار رہی۔ فرانس کی کوششیں ایک بار پھر بار آور ثابت ہوئیں اور ان کی جانب سے اولیور جیرو نے پانچواں اور ذاتی طور پر دوسرا گول کر دیا۔
آئس لینڈ کی ٹیم محنت کرتی رہی اور ان کی طرف سے 84 ویں منٹ میں جارنسن نے گول کر کے پھر فرانس کی سبقت کو کم کر دیا۔
آئس لینڈ کی ٹیم نے اس میچ میں سخت محنت کی اور وہ آخر تک ہمت نہ ہاری۔ انھوں نے آخری لمحات میں بھی چند ایک خطرناک حملے کیے۔ لیکن فرانس کی دفاعی لائن نے ان حملوں کو ناکام بنا دیا۔
اس میچ سے قبل دونوں ٹیموں کے اعداد وشمار کے مطابق فرانس اور آئس لینڈ کے درمیان کھیلے گئے گذشتہ 11 میچوں میں فرانس کو کسی میچ میں بھی شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور 11 میں سے آٹھ میچوں میں آئس لینڈ ہار چکا تھا۔ آخری دونوں میچوں میں فرانس نے آئس لینڈ کو دو کے مقابلے میں تین گول سے شکست دے دی تھی۔
اپنی سرزمین پر کھیلے جانے والے گذشتہ 16 بڑے میچوں میں فرانس کو کبھی شکست نہیں ہوئی اور ان میں سے 14 میچ اس نے جیتے جبکہ ایک ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہو گیا تھا۔
گذشتہ دس بین الاقوامی میچوں میں آئس لینڈ کو صرف ایک میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ویلز کے علاہ آئس لینڈ اس ٹورنامنٹ کی واحد دوسری ٹیم ہے جس نے اپنے ہر میچ میں گول سکور کیا ہے۔
میچ سے قبل بی بی سی کے فٹبال کے تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ اگر ویلز جیسی ٹیم، جسے کل تک کوئی خاطر میں نہیں لاتا تھا، وہ اپنے پہلے بڑے ٹورنامنٹ میں بلجیئم کو ہرا کر فائنل جیتنے کے خواب دیکھ سکتی ہے تو آئس لینڈ پر یہ الزام غلط ہو گا کہ وہ یہ خواب کیوں دیکھ رہے ہیں۔