بدین (عمران عباس ) درگاھ لواری شریف کے سینکڑوں مریدوں کی جانب سے لواری سے بدین پریس کلب تک ریلی نکالی گئی ، رہنماﺅں عبدالرحمان بلوچ، شجاع محمد تالپر، میر انوار بخش تالپر، محمد اسلم کیریو، عطامحمد کوریجو، نظام الدین جونیجو، ولی محمد جونیجو اور دیگر نے ریلی کی رہنمائی کرنے کے بعد بدین پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوے کہا کہ گذشتہ 33سالوں سے لواری شریف کی درگاہ بند پڑی ہوئی ہے، مسجد شریف کا منارہ 2002 میں آنے والے زلزلے کے باعث شہید ہوگیا، سمندری طوفانوں اور قدرتی آفات کے باعث درگاہ شریف سے منسلک قدیمی مسجد اور کوٹ شریف سمیت دیگر عمارتوں کی حالت زبوں ہوچکی ہے۔
انہی مقدس عمارات کو اپنی اصل شکل میں لانے کے لیئے ہمارے مرشد نے کوششیں لے کر سید قائم علی شاہ کو اس بات پر آمادہ کیا کہ درگاہ شریف اور ان سے منسلک عمارتیں جو محکمہ اوقاف کی تحویل میں ہیں ان کی تعمیر و مرمت کی جائے مگر کچھ شر پسند عناصریہ نہیں چاہتے کہ یہ درگاہ پھر سے کھلے ، انہوں نے گذشتہ روز ایک گروپ کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ اور محکمہ اوقاف کے مشیر ڈاکٹر عبدالقیوم کے خلاف پریس کانفرنس کی مذمت کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو سے اظہار یکجہتی کی اور اپیل کی کہ وہ اپنی ذاتی کوششوں سے دلچسپی لے کر اس درگاہ کی پھر سے تعمیر اور مرمت شروع کروائیں۔۔