پشاور (جیوڈیسک) شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ سے پچیس کلومیٹر دور دتہ خیل کے علاقے ڈوگاہ مادہ خیل میں ایک مکان پر ڈرون حملہ کیا گیا۔ امریکا کے جاسوسی طیاروں نے دو میزائل داغے جس میں گیارہ شدت پسند ہلاک ہو گئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق مکان پنجابی طالبان کے مرکز کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔ حملے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت ہو گئی ہے۔ کمانڈر علی معاویہ کا تعلق جھنگ سے تھا اور وہ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا جبکہ راشد بھٹی ، مولانا عبداللہ ، حافظ کاشف الرحمان کا تعلق کراچی سے تھا۔
عمر رشید ، حضرت اللہ ، گل سبحان ، سلمان ، ہدایت اللہ اور رفیق افغان شامل ہیں۔ شمالی وزیرستان میں پندرہ جون سے جاری آپریشن ضرب غضب کے بعد ڈرون کا یہ پانچواں حملہ ہے۔ اس سے پہلے چار حملوں میں 80 شدت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف پاکستان نے امریکی ڈرون حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملے ملکی سالمیت اور علاقائی خود مختاری کی خلاف ورزی ہیں۔ یہ حملے ملک میں امن واستحکام قائم کرنے کے لیے کیے گئے حکومتی اقدامات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔