کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ ڈرون حملوں کے حوالے سے اوبامہ کاحاکمانہ بیان افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے، حکمران ڈورن حملوں کو روکنے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں ڈرون حملے قومی وقار کو عالمی سطح پر مجروح کرنے، پاک چین راہداری کیلئے خطرہ اور بھارت کو خطے کا چوہدری بنانے کا حربہ ہے ہاک چین راہداری کیلئے خطرہ اور قومی وقار کو عالمی سطح پر مجروح کرنے کا سبب ہیں۔
امریکا دشمنوں کی ملی بھگت سے افغانستان میں اپنی شکست کا بدلہ پاکستان سے لینا چاہتاہے، حالیہ ڈورون حملہ ایران میں کیوں نہیں ہوا، امریکا اپنے مفادات کیلئے کچھ بھی کرسکتاہے تو ہمارے حکمرانوں کو ملکی مفادات کا خیال کیوں نہیں آتا۔ منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے امریکی صدر باراک ابامہ کا ،’’ پاکستان میں کاروائیاں جاری رکھنے کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ڈرون حملوں پر امریکی صدر کی ڈھٹائی افسوسناک ہے۔
امریکا ،بھارت اور دیگر پاکستان دشمن ممالک ملکر پاک چین راہداری کو ناکام بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے، حالیہ ڈرون حملہ اسی سازش کی ایک کڑی ہے ، باراک ابامہ نے ڈورن حملے جاری رکھنے کا بیان دیکرپاکستانی قوم کی تذلیل کی ہے ایک طرف ڈورون حملوں کے ذریعے پاکستان کی سالمیت کو کچلا جارہاہے تو دوسری جانب ایسے بیان دیکر قوم کے وقار کو ٹھیس پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،انہوں نے کہاکہ پاکستان دشمنوں سے ملکر امریکا افغانستان میں اپنی سکست کا بدلہ پاکستان سے لینا چاہتاہے ڈورون حملے پاک چین راہداری کیلئے رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
حکمرانوں کو سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے امریکی جی حضوری سے نکل کر قومی تشخص کو برقرار رکھیتے ہوئے فیصلے کیے جائیں ماضی میں کی گئی ڈکٹیٹر کی غلطیوں کی سزا آج قوم کو بگھتنا پڑرہاہے ، انہوں نے کہاکہ وطن عزیزکے خطے میں دشمن زیادہ اور دوست کم ہیں حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے دوست ممالک بھی ہم سے دور ہوتے جارہے ہیں، ہمارے حکمران امریکی پالیسیوں پر گامزن اور جی حضوری میں مصروف ہیں ، انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے ملک کو امریکی کالونی بنادیا ہے جب چاہیے جہاں چاہیے امریکی کسی کو بھی نشانہ بناسکتے ہیں ان حالات میں اب ہماری حکومت کو منافقانہ پالیسی ختم کر دینی چاہیے اور پاکستانی حکومت ڈرون حملے روکنے کے لئے کوئی جامع خارجہ پالیسی مرتب کرنی ہو گی۔