کروڑ لعل عیسن کی خبریں 3/4/2015

Tariq Mehmood

Tariq Mehmood

کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) کروڑ لعل عیسن میں موٹر سائیکل ڈکیتی، چوری اور منشیات فروشی کا دھندہ عروج پر۔ ہر شخص غیر محفوظ، پولیس تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔ تفصیل کے مطابق کروڑ لعل عیسن میں کافی عرصہ سے موٹر سائیکل ڈکیتیوں کے سلسلہ بدستور جاری ہے۔ گزشتہ ماہ میں متعدد افراد سے سر شام موٹر سائیکل گن پوائنٹ پر چھین لی گئیں۔ جبکہ کروڑ کے اکثر وارڈوں اور مضافات میں ہیروین ، چرس اور شراب کا دھندہ بڑے پیمانے پر جاری ہے لیکن مقامی پولیس مجرموں گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔ کروڑ کے عوامی سماجی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی نہ کرنے والے افسران کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) AEO محکمہ تعلیم محمد اسماعیل شاہ قریشی کے والد مرید حسین شاہ قریشی کی ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی منعقد ہوئی۔ اس موقع پر ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن ، سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب الحسن ، سابق وفاقی وزیر سردار بہادر خان سیہڑ ، طارق محمود پہاڑ ، انتظار حسین قریشی ، چوہدری ذوالفقار علی ، رانا محمد آصف ، ارشاد حسین خان اور سابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Layyah

Layyah

لیہ + کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) سعودیہ عرب اور یمن کی جنگ سے امت مسلمہ میں سخت بے چینی پیدا ہو گئی ہے۔ جنگ میں کشت و خون سے بے گناہ مسلمانوں موت کے گھاٹ اتار دیئے جائیں گے۔ کراچی میں بھتہ خوروں کی حکومت ہے۔ الیکشن میں بندوق کی نالی کی نوک پر ووٹ لینے والے قاتلوں کو صولت مرزا کے بیان کی روشی میں ایکشن لے کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے پاکستان نورانی کے مرکزی جنرل سیکریٹری ممبر صوبائی اسمبلی سید محفوظ مشدی ، مرکزی سیکریٹری اطلاعات محمد خان لغاری نے گزشتہ روز جے یو پی کے سابق ضلعی سیکریٹری طارق محمود پہاڑ کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں آباد ہوشی قبائل زیدی اور اہل سنت شافی مسلک کے لوگ آباد ہیں۔ ان کے خلاف سعودی عرب کی جنگ سے خطرہ پیدا ہو گیا ہے کہ کہیں یہ پوری دنیا میں آباد مسلمانوں کی فرقہ وارانہ جنگ نہ بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ سعودیہ عرب نے پاکستان سے عسکری امداد طلب کی ہے۔ اگر پاکستان بھی جنگ میں اپنی فوج کو جھونک دیتا ہے تو ہم ایک بار پھر افغانستان کی طرح بلا وجہ جنگ کے فریق بن جائیں گے اور ہمیں پہلے کی طرح نتائج بھگتنا پریں گے۔حکومت پاکستان کو APC اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر ہوش مندانہ فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس جنگ کا فریق بننے کی بجائے اپنا مصالحانہ کردار ادا کرے اور OIC کا اجلاس بلا کر فریقین کو میز پر لایا جائے۔ ہمارے ملک ہے حالات اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیتے کہ ہم 2 مسلمان ممالک کی جنگ میں حصہ لیں۔ آج ہمیں دہشتگردی جیسے حالات کا سامنا ہے۔ مساجد ، امام بارگاہیں، مدارس ، چرچ اور مارکیٹوں پر دھماکے اور ان میں بے گناہ لوگوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔ ملٹری سکولوں پر حملوں کے باعث ہمیں ضرب عصب جیسے آپریشن کی ضرورت پیش آئی۔ ابھی یہ آپریشن مکمل نہیں ہوا تھا کہ لسانی بنیادوں پر کراچی میں جھوٹا مینڈیٹ رکھنے والوں نے ٹرگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کر دیا اور روشنیوں کا شہر ظلمت کا نشان بن گیا۔ جہاں پر خیبر 2 آپریشن کی ضرورت محسوس کی گئی اور عسکری ادارے رینجر اور پولیس متحرک ہوئی اور ملک دشمن عناصر کے خلاف کامیاب آپریشن کیئے گئے اور گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں ہیں۔ اگر ہم نے اپنے فوج کو بیرونی محاذ پر بھیج دیا گیا تو یہ اپنے ملک کو دہشتگردوں کے حوالے کرنے کے مترادف ہو گا۔ اس لیئے پاکستانی حکومت فریق بننے کی بجائے مصالحانہ کردار ادا کرے۔ جمعیت علمائے پاکستان ملک میں اپنی صفوں کو درست کرنے کیلئے تنظیم سازی کا اعلان کر چکی ہے اور اپنی قوت کو مجتمع کرنے کیلئے ہماری خواہش ہے کہ اس جے یو پی کے نام سے کام کرنے والی تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم اکٹھا کریں تا کہ نظام مصطفی کے خواب کو عملی شکل دی جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لیہ ( نامہ نگار) جمعیت علمائے پاکستان نورانی کے مرکزی جنرل سیکریٹری ممبر صوبائی اسمبلی سید محفوظ مشدی ، مرکزی سیکریٹری اطلاعات محمد خان لغاری نے گزشتہ روز JUP کے ضلعی سیکریٹری محمد عمران بھٹی ، محمد برہان بھٹی کے والد کے والد حافظ محمد رمضان بھٹی مرحوم کی وفات پر فاتحہ خوانی کی اور رمضان بھٹی مرحوم کی جمعیت علمائے پاکستان کیلئے خدمات کو سراہا۔ اس موقع پر طارق محمود پہاڑ ، محمد رفیق نقشبندی ، قاضی سعد اللہ ، غلام محمد بریال ، عبدالرحیم نورانی ، مرتضی قادری م مجاہد منیر ، محمد ندیم و دیگر شامل تھے۔