کراچی (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کراچی بد امنی کیس کی سماعت کے دوراے این ایف کے ڈی جی میجر جنرل ظفر عباس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے جنرل صاحب پورا ملک آپ کے حوالے کیا ہوا ہے۔ نتائج دیتے تو عدالت میں نہ بیٹھے ہوتے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہیں میں لارجر بنچ کراچی بد امنی کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے اے این ایف کے میجر جنرل ظفر عباس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آج جو جواب دیا گیا دس سال پہلے کیوں نہیں دیا گیا۔ پورا ملک آپ کے حوالے کیا ہوا ہے آپ نتائج فراہم کرتے تو عدالت میں نہ بیٹھے ہوتے۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل منیر اے ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ملک صاحب تمام کام ان کی ناک کے نیچے ہو رہے ہیں۔
جنرل صاحب کم ازکم پانچ فیصد نتائج تو لے کر آتے۔ ان کا کہنا تھا لگتا ہے کہ جنرل صاحب نے بھی تھوڑی سیاست سیکھ لی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہماری باتیں کڑوی لگتی ہیں۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے عدالت کو بتایا فاٹا جانیوالے آئل ٹینکرز واپسی پر ٹائروں میں منشیات بھر کر لاتے ہیں۔ پندرہ سو کنٹینرز یومیہ آتے اور جاتے ہیں سب کی چیکنگ ممکن نہیں۔