ریاض (جیوڈیسک) سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیزالشیخ نے منشیات کو ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیتے ہوئے اس کالے دھن میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
شیخ عبدالعزیز الشیخ کا کہنا تھا کہ منشیات ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک چیز ہے اور اس کا استعمال کرنے والے یہ یاد رکھیں کہ اس کا استعمال انسانی اخلاقیات کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ ذہن کو مفلوج کر دیتا ہے جو انسانی زندگی کی تباہی کا باعث بنتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ منشیات فروشی کو فروغ دیتے ہیں اور اس کی تشہیر کرتے ہیں یا پھراس کا استعمال کرتے ہیں تو قیامت کے دن انھیں سخت عذاب کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سعودی مفتی اعظم نے کہا کہ آج کل منشیات میں اس قسم کے کیمیکل استعمال کئے جاتے ہیں جو کہ انسان کو نشے کا عادی بنا دیتے ہیں اور پھر ایسے لوگ آہستہ آہستہ نہ صرف اپنے خاندان والوں کے لئے بلکہ معاشرے کے لئے بھی بوجھ بن جاتے ہیں۔
انھوں نے مسلمان بچوں کو منشیات کے استعمال سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ نشہ آور چیزوں کے استعمال سے باز رہ کر خود بھی تباہ ہونے سے بچیں اور اپنے ملک کو بھی تباہی سے بچائیں کیونکہ نشے کا استعمال نہ صرف دلوں کو مار دیتا ہے بلکہ انسانی اخلاقیات کو بھی تباہ کر دیتا ہے۔
شیخ عبدالعزیز الشیخ نے سعودی وزارت داخلہ اور پولیس اہلکاروں کو منشیات کے خلاف کارروائیوں پر سراہتے ہوئے انھیں مجاہدین کا لقب دیا۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ منشیات کا استعمال کرنے والوں اور اس کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف سخت ترین اقدامات کئے جائیں۔