لاہور (جیوڈیسک) گزشتہ بیس سال کے مقابلے میں اب منشیات عالمی پیمانے پر نسبتا زیادہ سستی اور خالص شکل میں دستیاب ہیں اور منشیات کے خلاف جنگ ناکامی کی جانب گامزن ہے۔ منشیات اور غیر قانونی ادویات کے متعلق پالیسی کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل سنٹر فار سائنس ان ڈرگ پالیسی نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ غیر قانونی ڈرگز کے خلاف جنگ ناکام ہو گئی ہے۔ گزشتہ بیس سال کے مقابلے میں اب منشیات عالمی پیمانے پر نسبتا زیادہ سستی اور خالص شکل میں دستیاب ہیں۔
رپورٹ تیار کرنے والے محققین کا کہنا ہے کہ یہ وقت وہ ہے جب منشیات کے استعمال کو مجرمانہ انصاف کے مسئلے کے بجائے صحت عامہ کے مسئلے کے تحت دیکھا جائے۔ جن سات غیر قانونی منشیات پر نگرانی رکھنے والے عالمی نظاموں کے اعدادو شمار پر تحقیق کی گئی ہے ان میں بھنگ، کوکین، افیون اور ہیروئن کی قیمت اور خالصیت کے 10 سال کے اعدادوشمار موجود تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1990 اور 2010 کے دوران منشیات کی قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ ان کے خالص ہونے اور قوت میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ بیس سال کے دوران یورپ میں افیون کی قیمت میں 74 فی صد کمی آئی ہے۔ رپورٹ نے آخر میں کہا ہے کہ نتائج سے ظاہر ہے کہ عالمی پیمانے پر غیر قانونی ڈرگ مارکیٹ پر قابو پانے کے لیے کوششوں میں اضافے کی ضرورت ہے جس میں ابھی تک قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام رہے ہیں۔