اسلام آباد (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم یعنی ’یو این او ڈی سی‘ کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ چھ سالوں میں پہلی مرتبہ دنیا بھر میں منشیات استعمال کرنے والے نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہے۔ بدھ کو اسلام آباد میں جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں منشیات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد دو کروڑ نوے لاکھ ہے۔
رپورٹ میں پاکستان میں منشیات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد تو نہیں بتائی گئی۔ تاہم انسداد منشیات ڈویژن کے سیکرٹری اعجاز علی خان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ملک میں منشیات کے فروغ کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں ایک ترجیح یہ بھی ہے کہ منشیات کے عادی افراد کو علاج کی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
’’منشیات کی طلب کو کم کرنے کے لیے، منشیات کے استعمال کرنے والوں کے علاج کو ہم ترجیح دیتے ہیں تاکہ منشیات استعمال کرنے کے رجحان کو کنٹرول کیا جا سکے اس کے لیے ہم کوشش بھی کر رہے ہیں لیکن یہ مسئلہ اتنا بڑا ہے کہ اس سے نمٹنے کے لیے ہمیں اپنی سرگرمیاں بڑھانی ہوں گی۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کے لیے نا صرف مزید مراکز بنانا ہوں گے بلکہ اُنھیں جدید خطوط پر بھی استوار کرنا ہو گا۔ انسداد منشیات ڈویژن کے سیکرٹری اعجاز علی خان نے کہا یہ ایک عالمی مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر تعاون اور کوششوں کی ضرورت ہے۔
اعجاز علی خان نے انکشاف کیا کہ پاکستان نے گزشتہ سال منشیات کی بھاری کھیپ کو قبضے میں لیا۔ ’’2015 میں ہم نے تقریباً ڈھائی ارب ڈالر مالیت کی منشیات پکڑیں۔۔۔۔ اس حوالے سے پاکستان کا کردار بہت اہم ہے اور اُسے سراہا بھی جا رہا ہے۔‘‘
’یو این او ڈی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق صحت کے نتائج کے حوالے سے منشیات کے استعمال کے مجموعی اثرات نہایت تباہ کن ثابت ہو رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ’یو این او ڈی سی‘ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر یوری فیدو توو نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بین الاقوامی برادری اپنے وعدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے متحد ہو۔
اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق2016 میں منشیات کے استعمال کے باعث تقریباً دو لاکھ سات ہزار اموات رپورٹ کی گئیں، رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر مناسب تدابیر اختیار کی جاتیں تو ان اموات کو روکا جا سکتا تھا۔ رپورٹ میں غربت اور منشیات کے مسائل کے دیگر پہلوﺅں کے درمیان مضبوط رابطوں کی نشاندہی بھی کی گئی۔