اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کو دہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس میں نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں میاں محمد فیصل کی درخواست پر فیصل واوڈا کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عامرفاروق نے کی۔
اس دوران درخواست گزار کے وکیل جہانگیر خان جدون نے مؤقف اختیار کیا کہ فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن میں دہری شہریت سے متعلق جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔
جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن میں جو حلف نامہ جمع کرایا گیا وہ درست نہیں تھا؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ وہ جھوٹا حلف نامہ تھا۔
جسٹس عامر فاروق نے پوچھا کہ الیکشن کمیشن میں نامزدگی فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ کیا تھی؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ آخری تاریخ 11 جون تھی۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فیصل واوڈا نامزدگی فارم جمع کراتے ہوئے دہری شہریت رکھتے تھے جب کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فیصل واوڈا کو دہری شہریت جھوڑ کر نامزدگی فارم جمع کرانا تھا۔
جہانگیر خان جدون نے عدالت سے درخواست کی کہ فیصل واوڈا آبی وسائل کے وفاقی وزیر ہیں اور بڑے ڈیمز پر کام چل رہا ہے لہذا انھیں کام سے روکا جائے۔
بعدازاں عدالت نے فیصل واوڈا کو دہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس میں نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ نوٹس کر دیئے ہیں، دو ہفتے میں جواب آجائے تو دیکھتے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 فروری تک جواب طلب کر لیا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل انکشاف ہوا تھا کہ فیصل واوڈ نے الیکشن کمیشن میں اپنی دہری شہریت کے حوالے سے غلط حلف نامہ جمع کرایا تھا۔