دبئی (جیوڈیسک) افغانستان میں امن کیلئے دبئی میں افغان امن کونسل اور افغان طالبان کے مذاکرات جاری ہیں، طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے مذاکرات سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں جہادی کوششوں کے خلاف اور امریکا کے مفادمیں قرار دیا ہے۔ افغان امن کونسل اور افعان طالبان کے سابق وزیر معتصم آغا جان کی قیادت میں امن مذاکرات میں افغان امن کونسل کے وفدکے تین ارکان شریک ہیں۔
افغان صدر حامد کرزئی نے دبئی امن عمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے افغانستان میں امن کی کوششوں کو فروغ مل سکتا ہے۔ دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جہاد کے خلاف اور امریکا کے مفاد کی کوششیں قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر میں افغان طالبان کا سیاسی دفتر ہے اور ادھر سے ہی طالبان کے نامزد کردہ مذاکرات کاروں کو اس عمل کو آگے بڑھانا چاہئے، معتصم آغا ہماری نمائندگی نہیں کرتے اور نہ انہیں ایسی کوئی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
معتصم آغا جان نے افغان حکومت اور بین الافغانی مذاکرات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے جو طالبان پالیسی سے یکسر مختلف ہے۔ معتصم آغا جان سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا انہیں ملا عمر کی حمایت حاصل ہے تو انہوں نے کہا کہ ملا عمر نے کبھی میری مخالفت نہیں کی۔