تحریر : شاہ بانو میر بد گمانی سے ہمارے پیارے نبی ﷺ نے ہمیشہ منع کیا ہےـ قرآن پاک پڑھ کر ایک بات سمجھ آئی ہے کہ جہاں بات گناہ ثواب کی آئے تو کبھی کسی کیلیۓ کوئی فیصلہ مت کریں کیونکہ وہ ہو سکتا ہے اپنے ربّ سے بہت قریب ہو اور کسی بھی منفی تاثر کا اصل مقصد آپکی ذہنی تربیت کرنا ہو فیس بک پر اور ویسے بھی بہت میسجز ملے کہ یہ کیا آپکا دوپٹہ کہاں ہے؟ آپ نے دوپٹہ نہیں لیا سر پر جی نہیں ایسا ہرگز نہیں ہے میرا لباس الحمد للہ محتاط ہوتا ہے سر پر دوپٹہ اور ہمیشہ چادر ایسے میں جدت پسندی کا تصور نہیں ابھرتا ـ اصل میں ہمیشہ سکارف لیتی ہوں جو وزنی اور سوتی ہوتا ہے اور سر پے ٹِکا رہتا ہےـ
بچوں کا اصرار تھا کہ چادر ہے اس بار آپ تیسرا سکارف نہ لیں دوپٹہ سر پر لیں لہٰذا کبھی کبھار مائیں مجبور ہوتی ہیں سر پر دوپٹہ لیا مگر پاکستانی دوپٹہ اتنا بے وزن تھا کہ باوجود سیفٹی پِن لگانے کہ وہ بار بار ڈھلک رہا تھا ـ میری اُن تمام دوپٹہ ساز مالکان سے گزارش ہے کہ خُدارا دوپٹوں کا وزن کچھ تو بڑھا دیں وہ کب سر سے اترا جب جب سمجھ آئی اسے سر پے رکھا اسی کوشش میں رہی
لیکن افسوس جب تصاویر سامنے آئیں تو پتہ چلا کہ اکثر میں دوپٹہ غائب ہے اب پروگرام ہو چکا تھا خواتین بیتابی سے منتظر تھیں کہ کب ان کو رپورٹ پڑھنے کو ملے گی ـ کام کیا ہو تو رزلٹ کا انتظار بیقراری سے رہتا ہے لہٰذا دل پر جبر کرتے ہوئے تصاویر کو ایسے ہی بھجوا دیا کہ مجھے درمیان میں سے کسی صورت نکالا نہیں جا سکتا تھا یہاں
Shahbano Mir
ایک بات کہنا چاہوں گی میرا سوہنا ربّ جو دلوں کے بھید جانتا ہے وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ اس دل سے دنیا کا زنگ کیسے دھیرے دھیرے وہ اتار رہا ہے “کئی بار خطائیں ہوں گی غلطیاں ہوں گی کیونکہ دنیا اسی کا نام ہے مجھے بہت سکون ہے کوئی گھبراہٹ نہیں نہ کسی کی جانب سے اعتراض کا ڈر کیونکہ آپ نہیں میرا احتساب میرے پیارے ربّ نے کرنا ہے جس کو میری پور پور بنانے پر قدرت حاصل ہے
وہ نیت اور عممل دیکھتا ہے نیت سر پے دوپٹہ کی موجودگی کی تھی اور عمل اس سوہنے ربّ کی ہر پل بڑہتی ہوئی محبت کا احساس ہے امید ہے پاکستان والے اس بات پے غور کریں گے اور دوپٹوں کا وزن کچھ بڑہا دیں گے تا کہ سر سے ڈھلکتے وقت پتہ چل جائے
جزاک اللہ خیر اُن سب کا شکریہ جنہوں نے احترام دیا عزت دی اور کھٹک کو دور کرنے کیلیۓ وجہ پوچھی جزاک اللہ خیر