خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

تحریر : ایم سرور صدیقی
کیا میاں نواز شریف جانتے ہیں کچھ لوگ ان کو قوم کی آخری امید سمجھتے ہیں؟ شاید اسی وجہ سے بیشتر پاکستانیوں کو ان سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں جس کا تقاضا ہے کہ وہ ملک میں امن وامان کے قیام، مہنگائی کے خاتمہ ،سماجی انصاف اور ہر سطح پر ظلم کی حکومت ختم کرنے کیلئے اپنا بھرپور سیاسی کردار ادا کریں حضرت علی کا فرمان ہے کہ کفرکی حکومت تو قائم رہ سکتی ہے ظلم کی حکومت نہیں۔ہر پاکستانی کی طرح شاید میاں نواز شریف کو بھی اندازہ ہوگیا ہوگا آج وطن عزیز پاکستان کو بہت سے مسائل درپیش ہیں،ملک میں قیامت خیز مہنگائی سے غریبوں کا جینا عذاب بن گیا ہے ،بیروزگاری اورغربت نے عوام کی خوشیاں چھین لی ہیںدہشت گردی،ڈرون حملے،انتہاپسندی جیسے حالات میں لوگ میاں نوازشریف کوپاکستان کا سب سے بڑا قومی رہنما سمجھتے ہیں لیکن ملکی حالات ، امن و امان کی صورت ِ حال اور کرپشن نے محب وطن پاکستانیوں کو انتہائی اضطراب میں مبتلاکرکے رکھ دیا ہے میاں نواز شریف صاحب!اللہ تعالیٰ نے آپ کو تیسری بار اس ملک کاوزیر ِ اعظم بنایاہے شاید قدرت آپ سے کوئی کا م لینا چاہتی ہے غریبوں کے بہت سے کام صرف آپ کی تھوڑی سی توجہ۔۔۔بہتر انتظامی حکمت۔

عملی،ٹھوس منصوبہ بندی سے ہی ہو سکتے ہیں ۔ادروں میں روایتی لاپرواہی ۔ارباب ِ اختیارکی بے حسی اور ہربات پر مٹی پائو کی صورت ِ حال نے مسائل کو مزید گھمبیر کرکے رکھ دیا ہے آپ کے پیشرو نے بھی عوام کو ریلیف دینے کیلئے کچھ نہیں کیا شاید اسی پالیسی پر آج بھی عمل ہورہا ہے فوری اقدامات کریں، تاکہ عام آدمی کو بھی سکھ کا سانس آسکے۔ متوقع بجٹ کو اعدادوشمار کا گورکھ دھندہ بنانے سے گریز کیا جائے حکومت کا اصل کام غربت کم کرنا ہے عوام تو مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں اس بارے حکمرانوں کوسوچنا چاہیے جن لوگوں کا یہ ایمان بن گیا ہے کہ میاں نواز شریف کا نام پاکستان کی سا لمیت کی ضمانت ہے ہر پاکستانی کو یہ محسوس بھی ہونا چاہیے ۔ ایٹمی دھماکہ،موٹر وے، میٹرو بس ،تھر انرجی پراجیکٹ ،علامہ اقبال ائر پورٹ کا قیام، صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم،پانی کا سمجھوتہ۔۔۔آپ کے ماضی ایسے کارنامے ہیں جن پر فخر کیا جا سکتا ہے ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ جب بھی میاں نواز شریف آپ برسر اقتدا ر آئے ہیں تاریخ شاہد ہے کہ وطن عزیز پاکستان نے ہر لحاظ سے ترقی کی۔۔۔ایک بات قابل۔

غور ہے کہ جب تک جمہوریت کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچیں گے حقیقی تبدیلی نہیں آسکتی عام آدمی کی تو میاں نواز شریف سے مؤدبانہ اپیل ہے کہ قوم کو مایوس نہ کریں اور ہر معاملہ پر ملک وقوم کو اولیت دیں آپ نے جب جب پکارا ہے پورا پاکستان آپ کی ایک آواز پر امڈ آیا ہے پاکستان کی نازک ترین صورت حال پر جو آپ کا کردار ہونا چاہیے وہ نظر نہیں آرہا کیونکہ بجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ سے کاروبار بری طرح متا ثر ہورہے ہیں اس طرف فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ صنعت وحرفت کی سرگر میاں جاری رہیںاورلوگوں کا کاروبار ی نقصان نہ ہو۔ یہاں تو ایک سابق صدر ۔۔دو سابق وزراء اعظم سمیت 8000سے زائد سیاستدانوں، فوجی افسروں ، بیورو کریسی میں کرپشن۔۔۔ کرپشن کا کھیل کھیلنے والوں کے خلاف مقدمات موجود ہیں۔۔ کرپٹ عناصر کی بیخ کنی کیلئے ”نیب ” جیسا ادار ہ موجود ہے۔۔انٹی کرپشن کا محکمہ بھی ہے ۔۔FIA میںبھی کرپشن کے کئی معاملات کی تفتیش ہوتی ہے لیکن جس معاشرے میں رشوت کے الزام میں گرفتار ہونے والا رشوت دے کر چھوٹ جائے وہاں اصلاح ِ احوال کی تمام کوششیں دم توڑ جاتی ہیں یہ تو خود بھی شرمسارہو مجھ کو بھی شرمسار کر۔ والا معاملہ ہے۔

Corruption

Corruption

لگتا ہے کرپشن ہر ادارے کی رگ رگ میں سماگئی ہے اس لئے سائلین ذلیل و خوار ہوتے ہیں جونہی سائل نے باربار چکر لگانے سے تنگ آکر مجبوراً کسی اہلکارکی مٹھی گرم کی حالات ہی بدل جاتے ہیں جو کام کئی ماہ سے اٹکا ہوتاہے دنوںمیں ہو نے کی سبیل نکل آتی ہے ۔ایک اور اہم بات یہ ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کرپشن کی علامت بن چکی ہے بڑے بڑے رہنمائوںنے سیاست کو صرف اپنی ترقی کیلئے مخصوص کررکھاہے یہی لوگ جرائم پیشہ افرادکی سرپرستی کررہے ہیں کراچی ، بلوچستان اور دیگر شہروں میں امن و امان کا مسئلہ بھی اسی لئے الجھاہوا ہے کہ مجرم ذہنیت لوگوںنے سیاست اور جمہوریت کو یرغمال بنارکھا ہے جس کی وجہ سے حالات مزید خراب ہوتے جارہے ہیں یہ عناصر اتنے طاقتور ہیں کہ ان کی مرضی کے بغیر پولیس اور دیگر قانون نافذکرنے والے ادارے ان کے علاقوں میں قدم بھی نہیں رکھ سکتے اسلام ایک ایسا مذہب ہے جس میں ہر قسم کی کرپشن کو حرام قرار دیا گیاہے اس کیلئے حرام اور حلال کا ایک وسیع تصور ا س کے مفہوم ومعانی کااحاطہ کرتاہے یہ الگ بات کہ اب پاکستانی معاشرے میں حرام اور حلال کی تمیز ختم ہو تی جارہی ہے یہی مسائل کی اصل جڑ ہے۔

دولت کی ہوس ، ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی دوڑ، معاشرہ میں جھوٹی شان و شوکت اورراتوں رات امیربننے کی خواہش نے اکثریت کو بے چینی میں مبتلا کرکے رکھ دیاہے۔۔انہی خواہشات نے اختیارات سے تجاوز کرنے پر مجبور کررکھاہے کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ موجودہ حکومت سے لوگ مایوس کیوں ہوتے جارہے ہیں ؟ آپ کو یہ بھی احساس کرنا ہوگا کہ معاشی چکی میںپسے عوام موجودہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے متحمل نہیں ہیںحکمران عوام کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے ایسی پالیسیاں تیار کریں جس سے عوام کو ریلیف مل سکے لوڈشیڈنگ،مہنگائی اور کرپشن جیسی لعنتوںسے پاک ۔خوشحال ،پر امن اورایک نیا پاکستان بنانے کیلئے آپ کو پہلے سے زیادہ غور،فکر اور محنت کرنی چاہیے دل گواہی دیتا ہے آپ کے ویژن کی روشنی میں انقلابی اقدامات اور بہتر پالیسیوں کی بدولت ملک کو اقتصادی طور پر مستحکم کیا جا سکتاہے۔ ہم تحریک ِ انصاف کی بات نہیں کرتے۔ ڈاکٹرطاہرالقادری کا موجودة حکمرانوں کے بارے جو مؤقف ہے وہ بھی زیر ِ بحث نہیں۔

میاں نواز شریف صاحب ہمیں آپ کی نیت پربھی شک نہیں۔۔۔لیکن ایک سوال ہے۔۔ایک معمہ۔۔۔کہ آپ تیسری بار ملک کے وزیر ِ اعظم منتخب ہوئے ہیں عوام کی حالت کیوںنہیں بدلتی؟ یہی سوال آپ رات کی تنہائی میں انپے آپ سے کریں تو شایداس کا جواب مل جائے ملک کے بیشتر جولوگ صادق جذبوں سے یہ محسوس کرتے ہیں اس وقت پاکستان کو میاں نواز شریف کی ضرورت ہے کیونکہ وہ قوم کی آخری امید ہیں۔۔۔اگر یہ امید بھی ٹوٹ گئی توپاکستان کیلئے ایک بہت بڑا المیہ ہو گا ۔۔ امید۔خوش فہمی ۔یقین اور جاگتی آنکھوں کے سپنے ہمیں مسلسل حوصلہ دیتے رہتے ہیں شاید اسی لئے یہ کہاوت ضرب المثل بن گئی ہے امید پر دنیا قائم ہے۔۔۔ اللہ کرے ہماری سب کی امید قائم رہے۔ مرزا غالب نے برسوں پہلے کہا تھا مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبرہونے تک دل کو ٹٹولئے شاید کروڑوں ہم وطنوںکا بھلاہو جائے جن کے حال کی خبرحکمرانوں کو نہیں ہے اور ان کی امیدیں خاک ہورہی ہیں۔

Sarwar Siddiqui

Sarwar Siddiqui

تحریر : ایم سرور صدیقی