ڈیوٹی میں 12 فیصد اضافہ، چینی ملبوسات اور جوتے بھی مہنگے

Shoes

Shoes

کراچی (جیوڈیسک) بجٹ میں درآمدی ملبوسات اور جوتوں پر سیلزٹیکس کی شرح میں 12 فیصد کے اضافے سے عیدالفطر کے سیزن میں کم آمدن طبقہ بچوں کے سستے چینی ملبوسات، جوتوں اورخواتین کے ملبوسات کی خریداری سے محروم ہوجائیگا۔

گارمنٹس اینڈ شوز امپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد ساجد نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ بجٹ کے تحت ایس آراو 1125 کے تحت تیار درآمدی گارمنٹس اور جوتوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 7 سے بڑھا کر 19 فیصد تک پہنچانے سے ان اشیا کی قیمتوں میں 30 تا 40 فیصد کا اضافہ ہوجائیگا۔

جس سے بچوں اور بڑوں کے سستے درآمدی تیار ملبوسات اور جوتوں کی خریداری غریبوں کی دسترس سے باہر ہوجائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کے اس اقدام سے ریونیو کے حجم میں اگرچہ کوئی اضافہ نہیں ہوگا البتہ مذکورہ اشیا کی اسمگلنگ کو زبردست فروغ اور قانونی درآمدات رک جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران صرف ریڈی میڈ گارمنٹس اور جوتوں کی درآمدات کے ذریعے حکومت کوتقریباً 2.5 ارب روپے مالیت کا ریونیو حاصل ہوا ہے، ریڈی میڈ گارمنٹس اور جوتوں کے درآمد کنندگان ملکی ترقی کے لیے ٹیکس دینا چاہتے ہیں لیکن ٹیکسوں کی ادائیگیاں میں بہتری اسی صورت ہوسکتی ہے۔

جب حکومت زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے دانشمندانہ انداز میں ٹیکسوں کا نفاذ کرے۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ چین سے درآمد ہونے والے ریڈی میڈگارمنٹس اور جوتوںپر سیلزٹیکس کی شرح میں بتدریج اضافے کی پالیسی اختیار کرے اور سالانہ بنیادوں پر سیلزٹیکس کی شرح میں 2 فیصد اضافہ کرے کیونکہ اس اقدام کے نتیجے میں ریونیو کے حجم میں اضافے کے ساتھ اسمگلنگ کی بھی حوصلہ شکنی ہوگی۔