گوادر (جیوڈیسک) آئی ایس پی آر کا کہنا ہے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں فوج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ کراچی ملیر کینٹ سے آوران میں زلزلہ متاثرین کی امداد کے لئے پاک فوج کا قافلہ روانہ ہو گیا۔ قافلے میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف، فیلڈ ھسپتال اور دوائیں شامل ہیں۔ دوسری طرف وزیر اعظم نواز شریف نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو زلزلہ متاثرہ علاقوں کی صورتحال سے آگاہ رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایک سو چوہتر زخمیوں کو آواران ڈسٹرکٹ ھسپتال پہنچایا گیا۔
سات ہزار کلوگرام کھانے کی اشیا، ایک ہزار کلوگرام ادویات متاثرین میں تقسیم کی گئیں۔ کراچی سے بھی زلزلہ متاثرین کی امداد کے لئے پاک فوج کا قافلہ روانہ ہو گیا ہے۔ قافلے میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت چھ سو افراد شامل ہیں۔ ساٹھ گاڑیوں کے اس قافلے میں ایک فیلڈ ھسپتال، ایمبولینسز، ادویات اور طبی امداد کا سامان بھی ہے۔ قافلہ آوارن میں امدای سرگرمیوں میں مصروف فوجیوں کے ساتھ شامل ہو جائے گا۔
دوسری طرف اورماڑہ میں نیوی کے جدید ھسپتال پی این ایس درمان جاہ میں متاثرین کے لئے ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں۔ نیوی کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف زلزلہ زدہ علاقوں میں طبی امداد کی فراہمی میں مصروف ہیں۔ گوادر میں میڈیکل کیمپ کے علاوہ زخمی افراد کو کراچی اور اوماڑہ لانے کے لئے پاک بحریہ نے فوکر طیارے کی سہولت مہیا کر رکھی ہے۔
ادھر بلوچستان کی حکومت پوری طرح متحرک ہے اور دستیاب وسائل کا بھر پور استعمال کیا جا رہا ہے۔ صوبہ بلوچستان کے سیکرٹیری صحت عبدالصبور کاکڑ کا کہنا ہے کہ متاثرین کے لئے ضروری اشیا بھجوا دی گئی ہیں۔ دوسری جانب ترجمان این ڈے ایم اے کا کہنا ہے امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقے میں پہنچ چکی ہیں۔ ادھر وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لیے صوبائی حکومتوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ وزیر اعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو زلزلہ متاثرہ علاقوں کی صورتحال سے آگاہ رکھنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ متاثرین کی ہر ممکن امداد کی جائے گی۔