کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان کے زلزلہ زدہ ضلع آواران میں زندگی اب تک معمول پر نہیں آئی، امدادی کام سست روی کا شکار ہیں، متاثرین بے بسی کی تصویر بنے امداد کے منتظر ہیں، ضلع آوران میں سات روز گزرنے کے باوجود زلزلہ متاثرین کے معمولات زندگی مفلوج ہیں۔
متاثرین ملبے کے ڈھیر میں تبدیل اپنے گھروں کا ملبہ سمیٹنے اور جاں بحق ہونیوالے اپنے پیاروں کیلئے فاتحہ خوانی میں مصروف دکھائی دیتے ہیں، بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں اب تک امدادی سامان کی ترسیل ممکن نہیں ہوسکی، تحصیل مشکے میں ہوکا عالم ہے، لوگ زلزلے سے خوفزدہ ہیں، غیر سرکاری تنظیمیں زلزلہ زدگان کیلئے بڑی تعداد میں امداد لے کر متاثرہ علاقوں تک پہنچ رہی ہیں۔
وزیراعلی بلوچستان آواران میں ہی موجود ہیں اور خودامدادی کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود متاثرین کی بحالی کا کام سست روی کا شکار دکھائی دیتا ہے۔