تاپی گیس لائن معاہدہ اندورنی مفادات کی کہانی سنارہا ہے‘ راجونی اتحاد

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بھارت کیساتھ تاپی گیس منصوبے میں شراکت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی و دیگر نے کہا ہے کہ ملکی ترقی و خوشحالی کےلئے وافر مقدار میں توانائی کی دستیابی ناگزیر سہی لیکن اس کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ دیرینہ دشمن بھارت کی شراکت سے تاپی گیس پائپ لائن پر کام شروع کیا جائے

جبکہ تاپی سے زیادہ بہتر طریقے سے اور سستی گیس ہمیں برادر اسلامی ملک ایران سے مل سکتی ہے جس کےلئے پہلے ہی دونوں ممالک میں گیس پائپ لائن معاہدہ ہو چکا ہے اور ایران نے اپنی طرف سے پائپ لائن بچھا بھی دی ہے۔ اگر پاکستان بھی مقررہ وقت میں اپنے حصے کی پائپ لائن بچھا دیتا تو 31 دسمبر 2014ءسے پاکستان کو گیس کی فراہمی شروع ہو جاتی اور معیشت کا پہیہ بھی رواں ہو جاتامگر اسے تاخیری حربوں کا شکار کرکے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پر دستخط قوم کواندرونی مفادات کی کہانی سنارہے ہیں ۔