کوئٹہ (جیوڈیسک) وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے خبردار کر دیا۔ کہتے ہیں جو بھی زلزلے کا امدادی سامان بیچتا پایا گیا۔ اس کے خلاف انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلے گا، بلوچستان اسمبلی میں وزیراعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ سب کو مل کر زلزلہ متاثرین کو مشکل صورتحال سے نکالنا ہوگا۔
امدادی سرگرمیوں کی دیکھ بھال کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جانی چاہیے،،اور جو بھی زلزلے کا امدادی سامان بیچتا پایا گیا، اس کے خلاف انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلے گا اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی حافظ عبدالباسط نے کہا ہے کہ ضلع آواران اور کیچ میں تقریبا 37 ہزار خاندان متاثر ہوئے۔ 172 اسکولوں کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے زلزلہ زدہ اضلاع میں 8 یونین کونسلوں کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔