دمشق (جیوڈیسک) وسطی شام کے صوبہ حما میں حکومت کے زیر کنٹرول ایک گاﺅں میں جمعہ کے روز کار بم دھماکے میں کم ازکم 37 افراد ہلاک ہو گئے۔
الحورا میں ہونیوالے حملے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے جس کی ذمہ داری صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے برسر پیکار باغی اتحاد اسلامک فرنٹ نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
ٹوئٹر پر اس کا کہنا ہے کہ ایک ریڈیو کنٹرول بم سے اسد ملیشیاء کے ایک اجتماع کو ہدف بنایا گیا۔ حقوق انسانی گروپ کے لئے مبصر گروپ کا کہنا ہے کہ عام شہریوں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی اہلکاروں سمیت 37 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور 50 سے زائد زخمی ہیں۔
جمعرات کے روز حما کے جنوب میں واقع حمص شہر میں ایک کار بم دھماکے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ علاقہ الاویتیز کا اکثریتی ہے جس سے اسد تعلق رکھتے ہیں۔
شام کے تیسرے بڑے شہر حمص میں ہونیوالے حملے کی ایک ہفتے سے کم عرصے گزرنے کے باوجود کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم سرکاری ٹی وی نے اس کی ذمہ داری باغیوں پر عائد کی ہے۔