مشرقی یوکرائن کے عوام کا علیحدگی کے حق میں‌ فیصلہ

Eastern Ukraine

Eastern Ukraine

ماسکو (جیوڈیسک) مشرقی یوکرائن کے عوام نے علیحدگی کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ ڈونیٹسک اور لو ہانسک میں ریفرنڈم کے بعد ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی، 89 فیصد عوام نے آزادی کے حق میں ووٹ ڈالا اور 10 فیصد ووٹرز آزادی کے مخالف رہے، ڈونیٹسک میں خود ساختہ الیکٹورل کمیشن کے سربراہ رومان لیاگن کا کہنا ہے کہ ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 75 فیصد تھی اور یہ حتمی نتیجہ ہے۔ ریفرنڈم کے موقع پر کچھ علاقوں میں کیف حکومت کے دستوں اور باغیوں میں معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں ایک شخص ہلاک ہوا،ادھر یورپی یونین نے مشرقی یوکرائن میں ہونے والے ریفرنڈم کو ایک مرتبہ پھر غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مشرقی یوکرائن میں اتوار کو ہونے والے ریفرنڈم کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ 89 فیصد عوام نے آزادی کے حق میں ووٹ ڈالا اور دس فیصد ووٹرز آزادی کے مخالف رہے۔

ریفرنڈم کرانے والے منتظمین کا کہنا ہے کہ اسی ماہ کے آخرمیں ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کا انعقاد کروائیں گے جس میں روس سے الحاق کے بارے میں سوال ہو گا۔ دوسری جانب یوکرائن نے اس ریفرنڈم کو ڈھونگ قرار دیا ہے اور ریفرنڈم کے نتائج کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے علاقے میں انسداد دہشت گردی آپریشن جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر روس نے کہا ہے کہ وہ یوکرائن کے مشرقی علاقوں میں کرائے گئے ریفرنڈم کے نتائج کا احترام کرتا ہے اور ان پر عملدرآمد پر امن طریقے سے ہونا چاہیے۔